عمران خان! الیکشن کا فیصلہ ہوچکا، شاہد خاقان عباسی
سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے خلاف فیصلے کو ناانصافی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ آج بات الیکشن کی نہیں، ناانصافی کی ہے اوریہ فیصلے ہمارے لیے نئی بات نہیں جبکہ عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے الیکشن کا فیصلہ ہوچکا ہے۔
اسلام آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 25 جولائی کوعمران خان کو پتہ چل جائے گا کہ فتح کس کی ہوگی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عمران خان! الیکشن کا فیصلہ ہوچکا، فتح مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور عوام کی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بات الیکشن کی نہیں، ناانصافی کی ہے اور یہ فیصلے ہمارے لیے نئی بات نہیں ہیں کیونکہ ایک اقامے پر وزیراعظم کو ہٹایا گیا لیکن ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔
احتساب عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ الیکشن کی شفافیت متنازع بن چکی، ہمیں عدالتوں سے حمایت نہیں چاہیے لیکن عدالت بتائے کہ نوازشریف پرکون سا کرپشن کا الزام ہے۔
مزید پڑھیں:نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف پاکستان آئیں گے اور وہ جیل بھی جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے 2 دیگر سابق وزرائے اعظم بھی ہیں جن کے خلاف کرپشن کے کیس ہیں لیکن وہ مقدمات کیوں نہیں چلتے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے سے نواز شریف کا نقصان نہیں ہوگا کیونکہ نواز شریف پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بالتریب 10، 7 اور ایک سالہ قید کے علاوہ جرمانے بھی عائد کیے تاہم نواز شریف نے جلد ہی پاکستان واپس آنے کا اعلان کردیا ہے۔
لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ’میرے خلاف ہر وہ ہتھکنڈا استعمال کیا گیا جس کی مثال نہیں ملتی، میں نے اپنے اور بیٹی کیلئے نہیں سوچا، میں نے صرف 109 پیشیاں ہی نہیں بھگتیں بلکہ غداری کے فتوے بھی سنے اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنان پر بدترین جبر بھی برداشت کیے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے سزا کرپشن پر نہیں سنائی گئی، میں نے ٹی وی پر سنا کہ فیصلے میں لکھا ہے کہ استغاثہ کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں کرسکی، مجھے جو سزا دی گئی وہ پاکستان کی 70 سالہ تاریخ کا رخ موڑنے کے جرم میں دی گئی، لیکن یہ سزائیں میری جدوجہد کا راستہ نہیں روک سکتیں، میں ووٹ کو عزت ملنے تک اور عوام کو ان کا حقِ حکمرانی دلوانے تک جدوجہد جاری رکھوں گا، میں یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رکھوں گا جب تک اس ملک میں رہنے والے پاکستانی اس ڈر اور خوف کی زنجیر سے آزاد نہیں ہوجاتے جس میں حق بات کہنے پر انہیں جکڑ دیا جاتا ہے، جبکہ ووٹ کی عزت کے لیے ہر قیمت چکاؤں گا۔‘
تبصرے (1) بند ہیں