ایس بی سی اے عہدیدار کے گھر پر نیب کا چھاپہ، ایک ارب سے زائد کے اثاثے بر آمد
کراچی: قومی احتساب ادارے (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثے کے حوالے سے انکوائری کا سامنا کرنے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے سینیئر عہدیدار کے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے 1 ارب سے زائد مالیت کی نقدی، لگژری گاڑیاں و دیگر اثاثے برآمد کرلیے۔
نیب نے ایس بی سے اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل عادل عمر کی فیڈرل بی ایریا کی رہائش گاہ پر جوڈیشل مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے گئے سرچ وارنٹ پر چھاپہ مارا۔
نیب حکام نے دعویٰ کیا کہ ملزم کی رہائش گاہ پر تلاشی کے دوران چند لگژری گاڑیاں، نقدی اور اثاثے جن کی مالیت تقریباً 1 ارب روپے بتائی گئی، برآمد کیے جو قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے حاصل کیے گئے تھے۔
نیب کا کہنا تھا کہ بر آمد کیے گئے اثاثوں میں 55 لاکھ روپے کی نقدی اور پرائز بانڈ، 80 سے 90 لاکھ مالیت کی ایک مرسڈیز سی کلاس، 28 لاکھ مالیت کی ٹویوٹا پریمیو، 2 کروڑ 20 لاکھ مالیت کی سوزوکی سوئفٹ اور لینڈ کروزر کے کاغذات، 50 کروڑ سے زائد مالیت کی اراضی، دبئی میں 3 جائیدادوں کے کاغذات اور بینک اکاؤنٹس جن میں 5 کروڑ سے زائد رقم موجود ہے، شامل ہیں۔
احتساب ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں انکوائری کے دوران اہم شواہد ملے جن کی بنیاد پر غیر قانونی اثاثوں کو بر آمد کرنے کے لیے گھر پر چھاپہ مارا گیا تھا۔
ملزم سے ظاہر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزامات پر انکوائری کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ملزم نے ایس بی سی اے میں ڈپٹی ڈی جی کا عہدہ گزشتہ روز ہی سنبھالا تھا جب کہ اس سے قبل وہ ایس بی سی اے کے دیگر اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا کیونکہ انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے ضمانت قبل ازگرفتاری لے رکھی ہے۔