ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے پر کہیں جشن، کہیں احتجاج
اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کہیں جشن اور کہیں احتجاج کا ماحول دیکھنے میں آیا۔
ریفرنس کے فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو قید اور جرمانے کی سزا سنائے جانے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے اور ایک دوسرے میں مٹھائیاں بانٹیں۔
مریم نواز کے خلاف فیصلہ آنے پر این اے 127 میں پی ٹی آئی کے امیدوار جمشید چیمہ کے حامیوں نے جشن منایا۔
واضح رہے کہ مریم نواز دو حلقوں سے آئندہ عام انتخاب میں حصہ لے رہی تھیں، انہیں قومی اسمبلی کے حلقہ 127 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ 173 سے انتخابات لڑنا تھا، تاہم عدالتی فیصلے کے بعد اب وہ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔
اسلام آباد کے کلمہ چوک پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے فیصلہ حق میں آنے پر ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر انتخابات کی دوڑ سے بھی باہر
ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ آنے پر مسلم لیگ (ن) کے کارکن سراپا احتجاج بن گئے۔
مسلم لیگ (ن) کے کارکنان و حامیوں نے لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے۔
ملتان میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان و حامیوں نے احتجاج کے دوران ٹائر نذر آتش کیے۔
نواز شریف اور مریم نواز کی سزا کے خلاف پشاور میں بھی مسلم لیگ (ن) کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے عدالتی فیصلے کے خلاف نعرہ بازی کی اور ’عدالتی فیصلہ نامنظور‘ کے نعرے لگائے۔
مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں نے پی ٹی آئی کے جھنڈے بھی جلادیئے۔
احتساب عدالت کا فیصلہ سننے کے بعد لندن میں بھی نواز شریف کی رہائش گاہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے سامنے لیگی کارکن جمع ہوگئے اور سابق وزیر اعظم کے حق میں نعرے لگائے۔
شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔
مزید پڑھیں: فیصلہ تاریخ میں سیاہ حروف میں یاد رکھا جائے گا، شہباز شریف
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا۔
اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کی لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ تاریخ میں سیاہ حروف میں یاد رکھا جائے گا، پورے مقدمے میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔
ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے ڈیڑھ سال میں ایک ایسی شخصیت کے حوالے سے نیب کی عدالت نے ایسا فیصلہ دیا جس کے بارے میں نیب کورٹ نے کہا کہ اصل دستاویز موجود نہیں اور چونکہ فوٹو کاپی ہیں اس لیے ہم اس کیس کو خارج کرتے ہیں،اس طرح نیب نے بڑی شخصیت کو بہت بڑا ریلیف دیا۔