• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

میشا شفیع ہتک عزت کے نوٹس پر جواب داخل نہ کروا سکیں

شائع July 5, 2018
میشا شفیع کو 5 جولائی تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا گیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر
میشا شفیع کو 5 جولائی تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا گیا تھا—فوٹو: ٹوئٹر

گلوکارہ و اداکارہ میشا شفیع گلوکار علی ظفر کی جانب سے دائر کیے گئے ایک ارب روپے کے ہتک عزت کے نوٹس کے جواب میں اپنا جواب عدالت میں داخل نہ کراسکیں۔

لاہور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن نے میشا شفیع کو علی ظفر کی جانب سے دائر کیے گئے ہتک عزت کے نوٹس پر 5 جولائی کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کی تھی۔

علی ظفر نے ایڈوکیٹ خواجہ طارق رحیم کے توسط سے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے درخواست کی تھی کہ میشا شفیع نے گلوکار کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے، جب کہ گلوکارہ نے معافی کے لیے بھجوائے گئے نوٹس کا جواب بھی نہیں دیا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت میشا شفیع کو ایک ارب روپے ہرجانے ادا کرنے کا حکم دے۔

یہ بھی پڑھیں: میشا شفیع کے خلاف ایک ارب ہتک کا عزت کا دعویٰ دائر

عدالت نے گلوکار کی درخواست پر میشا شفیع کو 5 جولائی تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا تھا، تاہم گلوکارہ اپنا جواب داخل نہ کروا سکیں۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر مختصر سماعت ہوئی، جس میں وہ اپنا جواب داخل کروانے میں ناکام رہین۔

ایڈیشنل سیشن جج شہزاد احمد نے میشا شفیع کے گھر کے باہر عدالتی نوٹس آویزاں کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں آئندہ ماہ 13 اگست تک جواب داخل کرانے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ خیال رہے کہ رواں برس 19 اپریل کو میشا شفیع نے اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے الزام عائد کیا کہ انہیں ساتھی گلوکار علی ظفر نے متعدد بار ایسے وقت میں جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ خود کفیل اور معروف گلوکارہ و اداکارہ بن چکی تھیں۔

میشا شفیع کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے کے بعد علی ظفر نے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: میشا شفیع نے علی ظفر کے نوٹس کا جواب دے دیا

بعد ازاں علی ظفر نے انہیں 23 اپریل کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا، جس کے جواب میں میشا شفیع نے بھی انہیں 12 مئی کو جوابی نوٹس بھجوایا تھا۔

میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کے لیے حنا جیلانی، بیریسٹر احمد پنسوتا اور نگہت داد کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں، جب کہ علی ٖظفر نے ایڈوکیٹ خواجہ طارق رحیم کو اپنا وکیل مقرر کر رکھا ہے۔

دونوں اداکاروں و گلوکاروں کی جانب سے الزامات سامنے آنے کے بعد پاکستان کی شوبز انڈسٹری بھی 2 حصوں میں تقسیم ہوگئی۔

شوبز سے تعلق رکھنے والی بعض شخصیات نے علی ظفر جبکہ بعض نے میشا شفیع کی حمایت کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024