• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

این اے 57 سے شاہد خاقان عباسی کےخلاف ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار

شائع July 5, 2018

لاہور ہائیکورٹ نے ایپلٹ ٹریبیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی (این اے) کے حلقے 57 سے انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی۔

واضح رہے کہ 27 جون کو الیکشن کمیشن پاکستان ( ای سی پی ) کے ایپلٹ ٹریبیونل نے این اے 57 (مری) سے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیےتھے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی این اے 57 مری سے نااہل قرار

ایپلٹ ٹریبیونل نے شاہد خاقان عباسی کو اثاثے چھپانے کے الزام میں ان کے آبائی حلقے سے تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔

بعدازاں سابق وزیراعظم نے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چینلج کیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت کی۔

شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کاغذات نامزدگی میں جو چیزیں مانگی گئی انکے جوابات دیے ، ایپلٹ ٹریبیونل نے کاغذات نامزدگی میں تمام تفصیلات ہونے کے باوجود قانون کے برعکس فیصلہ دیا۔

مزید پڑھیں: ’بدعنوان انتخابی امیدواروں کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ ملکی قوانین کے منافی ہے‘

درخواست میں اپیلٹ ٹریبیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے اپیلٹٹریبیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت سے باہر شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے بات چیتے کرتے ہوئے کہا کہ اپیلٹ ٹریبیونل نے اختیار سے تجاوز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: این اے 67: فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد

ان کا کہنا تھا کہ ایپلٹ ٹریبیونل کے پاس کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کرنے کا اختیار ہے لیکن ٹریبیونل کے پاس تاحیات نا اہلی کا کوئی اختیار نہیں ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ بلیو پائنز ہوٹل مری میں 10 لاکھ روپے کی انوسٹمنٹ کی۔

فواد چوہدری کے خلاف ٹریبیونل کا فیصلہ کالعدم قرار

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کے این اے 67 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایپلٹ ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے فواد چوہدری کو الیکشن میں حصہ لینے کی باضابطہ اجازت دے دی۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ فواد چوھدری کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

فواد چوہدری نے موقف اختیار کیا کہ اپیلٹ ٹربییونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے، ٹربیونل کے مطابق بیرون ملک دوروں پر 32 لاکھ اخراجات کی تفصیلات فراہم نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ کاغذات نامزدگی میں ایف بی آر کی مصدقہ کاپی ساتھ لف کی گئی تھی، ٹربیونل نے لف کی دستاویزات کو نظر انداز کرتے ہوئے نااہل قرار دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024