ابوبکر البغدادی کا بیٹا شامی فوج سے لڑتے ہوئے ہلاک
داعش کا کہنا ہے کہ ان کے سربراہ ابو بکر البغدادی کے بیٹے شامی فوج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق ابو بکر البغدادی کے بیٹے کے ہلاک ہونے کی خبر تنظیم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر سامنے آئی جس میں ایک نوجوان کی تصویر، جس کے ہاتھ میں رائفل تھا، بھی شیئر کی گئی اور اس کا نام حذیفہ البدری بتایا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ حذیفہ البدری بہترین جنگجو تھے اور انہیں 'انغماسی' کے نام سے جانا جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: داعش سربراہ ابوبکر بغدادی کا نائب امریکی حملے میں ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ انغماسی شامی اور روسی فوجیوں سے حمص صوبے کے پاور اسٹیشن پر مقابلہ کرتے ہوئے ہلاک ہوا تاہم بیان میں ہلاک ہونے کا وقت نہیں بتایا گیا۔
شامی مبصرین برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف اس علاقے میں تازہ آپریشن جون کے پہلے دو ہفتوں کے دوران ہوے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: داعش سربراہ البغدادی فضائی حملے میں زخمی؟
واضح رہے کہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے بھی ہلاک ہونے اور زخمی ہونے کی کئی خبریں سامنے آچکی ہیں تاہم ان کے بارے میں زیادہ تر یہ مانا جاتا ہے کہ وہ اب بھی زندہ ہیں لیکن 2014 میں لبنان میں ایک خاتون اور ایک بچہ قید ہیں جن کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ وہ ان کی اہلیہ اور اولاد ہے۔
شام اور عراق میں داعش کے قبضے سے تقریباً تمام علاقوں کو واپس حاصل کرلیا گیا تاہم داعش اب بھی شامی صحراؤں اور شام اور عراق کی سرحد پر موجود ہے۔