• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

لاہور میں موسلا دھار بارش، حادثات میں 8 افراد جاں بحق

شائع July 3, 2018 اپ ڈیٹ July 4, 2018

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور اس سے ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارش نے نظام زندگی مفلوج کردیا جبکہ کرنٹ لگنے سمیت دیگر حادثات میں 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور اور اس کے گرد و نواح میں رات گئے سے تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا۔

انتظامیہ کی غفلت کے باعث راہگیر پریشانی کا شکار رہے— فوٹو: اے پی
انتظامیہ کی غفلت کے باعث راہگیر پریشانی کا شکار رہے— فوٹو: اے پی

موسلا دھار بارش کے باعث لاہور میں گلیاں اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہونے سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

بارش کے باعث سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب کا کام مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔

مزید پڑھیں: بارش سے لاہور ’ڈوب‘ گیا

شہر میں موسلا دھار بارش نے انتظامیہ کے دعوؤں کی قلعی کھول دی اور جی پی او چوک کے قریب زیر تعمیر سڑک کا ایک حصہ دھنس گیا، جس کے باعث راہگیروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ سڑک دھنس جانے سے کوئی حادثہ رونما ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا۔

لاہور کی اہم شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں— فوٹو: اے پی
لاہور کی اہم شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں— فوٹو: اے پی

دوسری جانب تیز ہواؤں اور بارش کے باعث مکانات کی چھتیں اور دیواریں گرنے جبکہ کرنٹ لگنے سے 6 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیاں بارشوں میں کمی کا سبب

محکمہ موسمیات کے حکام کا کہنا تھا کہ لاہور میں گزشتہ شب سے اب تک 207 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے جبکہ مزید بارش کا بھی امکان ہے، اگر مزید بارش ہوئی تو شہر کی صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

ادھر لاہور میں بارش کی پہلی بوند پڑتے ہی بجلی کا نظام ٹھپ ہوگیا اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے 250 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔

لیسکو کے فیڈرز ٹرپ ہوجانے کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی جن کی بحالی کا کام جاری ہے۔

بارش کے بعد سڑکوں پر موجود پانی سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا— فوٹو: اے پی
بارش کے بعد سڑکوں پر موجود پانی سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا— فوٹو: اے پی

لیسکو حکام کا کہنا تھا کہ عملہ فیڈرز کی بحالی کے لیے کام کر رہا ہے لیکن تیز بارش کے باعث انہیں مشکلات کا سامنا ہے اور مکمل بحالی کا عمل بارش کے رکنے پر مکمل کیا جاسکے گا۔

علاوہ ازیں صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں خاص طور پر گجرانوالہ میں بھی موسلا دھار بارش انتظامیہ کی غفلت کے باعث عوام کے لیے زحمت بن گئی ہے۔

بارش کے باعث سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ نشیبی علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے، جس کے باعث شہری اذیت کا شکار ہیں۔

عوام کے ٹیکس کے پیسے سے جاتی امراء کو پیرس بنایا گیا، عمران خان

بعد ازاں تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان نے ڈیوس روڈ، لکشمی چوک سمیت مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

اس موقع پر انہوں نے لاہور کو پیرس سے تشبیہ دینے کی بات پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پیرس میں بارش ہوتی ہے تو سڑکیں ڈوبتی نہیں ہیں، عوام کے ٹیکس کے پیسے سے جاتی امراء کو پیرس بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے قرضے لے کر میٹرو اور اورنج ٹرین بنائی اور اس قرضے پر اربوں روپے کا سود ہر سال دیا جارہا اور اربوں روپے کا خسارہ ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

بارش کے بعد کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف سے لوگ تنگ ہیں وہ اس وقت باہر نکلیں گے تو ان کے لیے بہت مشکل ہوگی۔

انتخابات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں اللہ نے قوم کو موقع دیا ہے کہ وہ اپنی تقدیر بدلیں، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں کسے منتخب کرنا ہے۔

شہباز شریف کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث شہر ڈوب گیا، پرویز الٰہی

ادھر لاہور میں بارش کے بعد کی صورتحال پر سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے تاریخی لاہور کو ڈبن پورہ بنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث شہر ڈوب گیا ہے، پہلی بارش نے ہی اورنج لائن کا پول کھول دیا۔

پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اگر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو اپنی ناکامی دیکھنی ہے تو وہ لاہور میں جی پی او چوک جا کر اسے دیکھ سکتے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Ali Jul 03, 2018 02:46pm
لیسکو کا نظام شاید کاغذ کا ہے نگران حکومت کے آتے ہی بارش شروع ہو تے ہی بجلی بند ہو جاتی ۔محسوس ہو تا شاید جان بوجھ کر عوام کو تنگ کیا جارہا ۔مسلسل پانچ چھ گھنٹے بجلی بند رکھا۔ظلم ہے

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024