پاکستان کا واحد حلقہ جہاں 3 بھائی ایک دوسرے کے مدِ مقابل
عام انتخابات میں ویسے تو کئی امیدوار ایک دوسرے کے مدِ مقابل کھڑے ہیں، لیکن ٹوبہ ٹیک سنگھ پاکستان کا وہ واحد علاقہ ہے، جہاں پر 3 بھائی ایک دوسرے کے خلاف ہی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے حلقے این اے -111 میں ان 3 سگے بھائیوں میں سے 2 بھائی چوہدری امجد علی وڑائچ اور چوہدری خالد جاوید وڑائچ انتخابی دنگل میں اترے، جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقے پی پی -118 میں تیسرے بھائی بلال اصغر وڑائچ کے خلاف بھی خالد وڑائچ انتخاب لڑنے کو تیار ہیں۔
خیال رہے کہ 2007 میں عدالت نے امجد علی وڑائچ کو جعلی ڈگری رکھنے پر اسمبلی کی رُکنیت معطل کرکے 10 سال الیکشن لڑنے پر پابندی کی سزا سنائی تھی۔
عدالتی فیصلے کے بعد امجد علی کے بھائی خالد وڑائج نے عام انتخابات 2008 میں حصہ لینے کی خواہش ظاہر کی، تاہم امد علی نے ان کے بجائے قومی اسمبلی کی نشست پر اپنی اہلیہ فرخندہ اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر اپنے بھائی بلال وڑائچ سے انتخابات لڑوایا۔
بعدازاں 2013 کے انتخابات سے قبل ہی وڑائچ برادران کے اختلافات اتنے بڑھے کہ خالد جاوید وڑائچ پہلی بار اپنے بڑے بھائی سے الگ ہو کر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر میدان میں اترے اور 90 ہزار ووٹ لے کر رکنِ قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ اس مرتبہ حلقہ این اے ۔۔ 111 سے امجد وڑائچ پاکستان نیشنل مسلم لیگ اور خالد وڑائچ مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے مد مقابل ہیں، جبکہ پی پی ۔۔ 118 سے بلال اصغر وڑائچ نیشنل مسلم لیگ اور خالد وڑائچ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایک دوسرے کے مخالف الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اس دلچسپ مقابلے سے قبل ہی شہر بھر میں تینوں بھائیوں کے پوسٹرز آویزاں کردیے گئے ہیں۔