• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

اکبر بگٹی کے پوتے کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

شائع July 2, 2018 اپ ڈیٹ July 3, 2018

بلوچستان ہائی کورٹ نے سابق گورنربلوچستان مرحوم اکبر بگٹی کے پوتے عالی بگٹی کے خلاف ریٹرننگ افسر (آر او) اور اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے انتخابات 2018 میں حصہ لینے کی اجازت دے دی۔

عالی بگٹی کے پی بی-10 سے کاغذات نامزدگی ڈیرہ بگٹی کے آر او نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مخالف امیدوار نے شکایت کی ہے کہ وہ اپنے اثاثے ظاہر کرنے میں ناکام ہوئے ہیں۔

یوٹیوب اسکرین گریب
یوٹیوب اسکرین گریب

بعد ازاں اپیلٹ ٹربیونل نے عالی بگٹی کو نااہل قرار دیا تھا۔

عالی بگٹی نے اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جہاں جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نظیر لانگو پر مشتمل بنچ نے اپیلٹ ٹربیونل اور آر او کے فیصلے مسترد کرتے ہوئے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کا اہل قرار دے دیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے سابق وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے عالی بگٹی کے کاغذات نامزدگی چیلنج کر دیے تھے۔

پی پی پی کے صوبائی صدر کی نااہلی برقرار

بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نظیر لانگو پر مشتمل بنچ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے صوبائی صدر علی مدد جتک کے خلاف نااہلی کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

مزید پڑھیں:کوئٹہ: پی ٹی آئی، پی پی پی کے صوبائی صدور کے کاغذات نامزدگی مسترد

بنچ نے بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی-31 سے امیدوار علی مدد جتک کی دائرہ کردہ اپیل پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے واضح کردیا کہ پی پی پی کے صوبائی صدر انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔

یاد رہے کہ علی مدد جتک کو جعلی ڈگری کیس کے معاملے پر آر اور اور اپیلٹ ٹربیونل نے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد انہوں نے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

آئین پاکستان مخصوص مقدمات پر سزا یافتہ افراد کو فیصلے کے بعد 5 سال مکمل ہونے تک انتخابات میں حصہ لینے سے روکتا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سردار یار محمد رند کے کاغذات نامزدگی آر اور نے جعلی ڈگری جمع کروانے کے علاوہ قتل اور اغوا کے کئی واقعات پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کی بنیاد پر مسترد کردیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024