• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بجلی کمپنیوں نے ٹیرف میں 1 روپے 25 پیسے اضافہ کردیا

شائع June 28, 2018

اسلام آباد: نیشنل الیکڑک پاور ریگولیشن اتھارٹی (نیپرا) نے سابق واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنی (ڈسکو) کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ ایک روپے 25 پیسے بڑھا دیے جس کا اطلاق مئی سے ہوگا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق پنجاب سے سیف اللہ اور خیبرپختونخوا سے حمایت اللہ خان نے اجلاس میں شرکت کی جس میں سینیٹ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین برائے توانائی فدا محمد بھی موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا دباؤ: حکومت کی بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری

اس حوالے سے ڈسکو حکام نے بتایا کہ صارف سے جولائی کی بلنگ میں ایک روپے 25 پیسے فی یونٹ وصول کیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اضافے سے پاور کمپنیوں کو اضافی 15 ارب 7 کروڑ روپے وصول ہوسکیں گے۔

علاوہ ازیں ٹیرف میں اضافے کا اطلاق لائف لائن صارف پر نہیں ہو گا جو ماہانہ 50 یونٹس سے زیادہ استعمال کرتے ہیں جبکہ صنعتی اداروں اور زرعی ٹیوب ویل کو اضافی ٹیرف کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔

اس حوالے سے واضح کیا گیا کہ کے الیکڑک صارفین پر اس کا طلاق نہیں ہوگا۔

مزید پڑھیں: حکومت کا کے-الیکٹرک کی منتقلی کے لیے قانون میں ترمیم پر غور

واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ اور پاور ڈویژن کے خصوصی پینل نے متفقہ طور پر ملک بھر کے زیادہ نقصانات والے بجلی کے فیڈرز کو نجی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق گردشی قرضے اور لائن لاسز کو محدود کرنے کے لیے ہائی لاسز فیڈرز کی میٹر ریڈنگ، بلنگ اور بل کی وصولی کا عمل نجی کمپنی کو برابری مگر سالانہ بنیاد پر دیا جائے گا۔

سینیٹ کی تکنیکی کمیٹی کی سربراہی سینیٹر نعمان وزیر نے کی اور مذکورہ فیصلہ پاور ڈویژن سے مشاورت کے بعد سامنے آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی کا اعلان کردیا

ایک سوال کے جواب میں خیبرپختونخوا سے نیپرارکن حمایت اللہ خان نے کہا کہ سسٹم میں تکنیکی اورانتطامی نقصانات، گردشی قرضوں کے باعث صارفین کو اضافی بوجھ برداشت کرنا ہوگا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ریاست کے زیر انتظام فعال جنریشن کمپنیوں کو سستی گیس فراہم کی جارہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024