• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

فضل اللہ کو ہم نے مارا،امریکا نے پاکستان پراپنا کردار جتادیا

شائع June 28, 2018

واشنگٹن: امریکی سیکریٹری دفاع جیمس میٹس نے امریکی فورسز کی جانب سے کالعدم تحریک پاکستان طالبان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملافضل اللہ کی ہلاکت پر پاکستان کو احساس دلا دیا کہ اسلام آباد کے سب سے بڑے دہشت گرد کو ختم کرنے میں واشنگٹن کا کلیدی کردار رہا۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ پاکستان سے امن مذاکرات میں مزید پیش رفت کے لیے امریکی وفد بھیجا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی سربراہ ملا فضل اللہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاک

پینٹاگون میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے تصدیق کی کہ ’امریکی فورسز نے ہی ٹی ٹی پی کے سربراہ کو نیست و نابود کیا ہے‘۔

خیال رہے کہ ایسا شاذونادر ہی ہوتاہے کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے دہشت گردوں کے خاتمے سے متعلق بیان سامنے آیا ہو۔

مشاہدے میں آیا ہے کہ مخصوص ہدف کو نشانہ بنانے کے بعد امریکی حکام کی طرف سے تصدیق یا توثیق نہیں کی جاتی خاص طور پر جب ڈرون حملے کے ذریعے دہشت گردوں کی ہلاکت کا معاملہ ہو۔

واضح رہے کہ ٹی ٹی پی کے سربراہ فضل اللہ ڈرون حملے میں مارے گئے تھے، امریکا نے دہشت گردوں کے خلاف متعدد مرتبہ ڈرون حملے کیے لیکن اس سے متعلق امریکا کی جانب سے تصدیق یا تردید کا عمل ہمیشہ تاخیرکا باعث ہی رہا۔

مزید پڑھیں: ملا فضل اللہ کی مسلم لیگ (ن) کو دھمکیاں

سیکریٹری دفاع جیمس میٹس نے ناصرف فضل اللہ کو ڈرون حملے میں ہلاک کرنے کی تصدیق کی بلکہ یہ بھی وضاحت کی کہ امریکا کے لیے یہ عمل کتنا ضروری تھا۔

دوسری جانب واشنگٹن میں سفارتی مبصرین کا خیال ہے کہ امریکا نے پاکستان کے سب سے بڑے دہشت گرد کو ہلاک کرکے اسلام آباد پر احسان جتایا ہے تاکہ پاکستان بدلے میں افغانستان میں امن مذاکرات کے آغاز میں امریکی کوششوں میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اگلے ہفتے خصوصی ایلچی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری ایلس جی ویلزپاکستان کے دورے پر ممکنہ طور پر افغانستان میں مستقل بنیادوں پر امن قائم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گی۔

گزشتہ روز جاری اعلامیے میں سیکریٹری دفاع جیمس میٹس نے فضل اللہ کو خطرناک دہشت گرد قرار دیا تھا جس نے سانحہ پشاور اسکول 2014 میں قتل و غارت کا حکم دیا۔

جیمس میٹس نے کہا کہ فضل اللہ کے آدمیوں نے اسکول جانے والے بچوں اور اساتذہ کو جان سے مارا اور سوات میں دہشت کی لہر قائم کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی طالبان امیر ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی تصدیق

ان کا کہنا تھا کہ ’یقین کیجیے کہ میں ایک مرتبہ سوات گیا، وہ جگہ اتنی خوبصورت ہے کہ دنیا کے کسی خطے میں اس جیسا حسن دیکھنے کو نہیں ملے گا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’فضل اللہ نے خطے کو جہنم میں بدل دیا تھا لیکن پھر پاکستان آرمی نے سوات کو ایسے دہشت گردوں سے پاک کیا جنہوں نے حکومتی رٹ کو چیلنج کیا اور اپنی رٹ برقرار رکھنے کے لیے معصوم لوگوں کی گردنیں اڑائیں‘۔

جیمس میٹس نے بتایا کہ ’نوبیل انعام یافتہ پاکستانی لڑکی ملالہ یوسفزئی پر حملے میں بھی فضل اللہ شامل تھا‘۔


یہ خبر 28 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024