مقبوضہ کشمیر میں انکوائری کمیشن بھجوانے کا مطالبہ
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر نے بھارتی قابض کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کو سراہتے ہوئے ہائی کمشنر سے کشمیر میں انکوائری کمیشن فوری بھجوانے کا مطالبہ کردیا۔
سینیٹر ساجد میر کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر کے اجلاس میں کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی اور مظالم کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔
قرارداد کو سینیٹر راجہ ظفر الحق کی جانب سے پیش کیا گیا تھا۔
قرارداد میں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی مذمت کی گئی، جمشید مارکر کے انتقال پر اظہار افسوس اور کشمیرمیں شجاعت بخاری کے قتل کی مذمت کی گئی۔
قائمہ کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئےسیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بتایا کہ رمضان کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے مسئلہ کشمیر پر آواز بلند کرنے والی اہم کشمیری شخصیات کی فہرست تیار کی جنھیں بھارت نے انتہاپسند قرار دیتے ہوئے نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
بھارت کا کہنا ہے لسٹ میں شامل لوگوں کو ماریں گے اور ان کی لاشیں بھی ورثاء کو نہیں دیں گے۔
تہمینہ جنجوعہ نے بتایا کہ عید کے بعد بھارتی فورسز نے پانچ کشمیری اہم شخصیات کو شہید کردیا ہے اور کشمیر میں اس وقت حالات کافی خراب ہیں۔
چئیرمین کمیٹی سینیٹر ساجد میر نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ تمام بڑے ممالک میں اجاگر کی جانا چاہے تاکہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لایا جائے۔
اجلاس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما غلام محمد صفی نے کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے حکومت پاکستان سے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان میں کشمیر کے حوالے سے بڑا جذبہ ہوتا تھا جو وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتا گیا۔
سینیٹر رحمان ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں عملی کام کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں اقوام متحدہ پر دباو بڑھانے کی ضرورت ہے، ہمیں تمام ممالک کو جمع کرنا چاہے اور کشمیر پر نئی قرارداد منظور کروانی چاہے اور اقوام متحدہ پر اس پر عمل درآمد کے لیے دباو ڈالا جائے۔
کشمیری حریت رہنما فاروق رحمانی نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور کشمیریوں کا بیانیہ اور نظریہ کام نہیں کررہا، پالیسی میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں انتخابی منشور میں کشمیر کے مسئلے کو شامل کریں۔











لائیو ٹی وی