سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی این اے 57 مری سے نااہل قرار
الیکشن کمیشن پاکستان ( ای سی پی ) کے ایپلٹ ٹریبیونل نے این اے 57 مری سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
ایپلٹ ٹریبیونل جسٹس عباد الرحمٰن لودھی نے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف دائر اپیل پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے درخواست گزار کے اعتراضات کو منظور کرلیا۔
خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف مسعود احمد عباسی نے درخوست دائر کی تھی، جس میں ٹمپرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
اس کے ساتھ ساتھ درخواست گراز نے اعتراض کیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے لارنس کالج کے جنگل پر قبضہ کر رکھا ہے، ایف سیون ٹو میں مکان کی ملکیت بھی کاغذات نامزدگی میں کم لکھی گئی ہے۔
درخواست گزار کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا کہ کاغذات نامزدگی میں پہلے ایک سو روپے والا اسٹیمپ پیپر لگایا گیا، بعدازاں 5 سو روپے والا لگایا گیا۔
بعد ازاں ایپلٹ ٹریبیونل نے اپنے دیے گئے تحریری فیصلے میں شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
اپیلٹ ٹربیونل کے جسٹس عباد الرحمٰن لودھی نے 8 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں کہا کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایف سیون ٹو کے مکان کی ملکیت 3 لاکھ روپے ظاہر کر کے ڈھائی کروڑ روپے کا قرضہ لیا۔
شاہد خاقان عباسی کی نااہلی کے ٹریبیونل فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کا ذکر بھی کیا گیا۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم نے ریٹرننگ آفیسر حیدر علی کے سامنے کاغذات نامزدگی میں دوبارہ ردوبدل کیا جبکہ ریٹرننگ آفیسر نے اختیارات سے تجاوز کر کے کاغذات نامزدگی میں رد و بدل کی اجازت دی۔
فیصلے میں جسٹس عباد الرحمٰن نے کہا کہ یہ فیصلہ دے کر میرے جوڈیشل کیریئر کی الٹی گنتی شروع ہوگئی۔
این اے 67: فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد
دوسری جانب پاکستان تحریک اںصاف ( پی ٹی آئی ) کے ترجمان فواد چوہدری کے این اے 67 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔
خیال رہے کہ فواد چوہدری کے کاغذات نامزدگی پر جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار فخر عباس کاظمی نے اعتراض دائر کیا تھا۔
اعتراض میں کہا گیا تھا کہ فواد چوہدری نے زرعی اراضی پر ٹیکس ادا نہیں کیا جبکہ شناختی کارڈ میں ان کا نام فواد احمد لکھا ہے۔
اپیلٹ ٹربیونل کے جسٹس عباد الرحمن لودھی نے چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
فیصلہ میں ٹربیونل نے فواد چوہدری کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دے دیا۔
جسٹس عباد الرحمٰن کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری بھی صادق اور امین نہیں رہے۔
فیصلے کے مطابق تحریک انصاف کے ترجمان کو کاغذات نامزدگی اور بیان حلفی میں حقائق چھپانے پر نااہل قرار دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے 3 سال میں غیر ملکی دورں پر 32 لاکھ سے زائد خرچ کئے جبکہ غیر ملکی دوروں کے اخراجات ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہیں کیے گئے تھے۔
تحریک لبیک کے آصف اشرف جلالی بھی انتخابات کے لیے نااہل
علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن ایپلٹ ٹریبیونل نے این اے 81 گوجرانوالہ سے تحریک لبیک یارسول اللہ کے مولانا اشرف آصف جلالی کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔
الیکشن ایپلٹ ٹریبیونل نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے مولانا اشرف جلالی کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عاطف فرید صابر کی جانب سے اشرف جلالی کی کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی۔
اپیل میں اعتراض کیا گیا تھا کہ اشرف آصف جلالی نے کا غذات نامزدگی میں ٹیکس ریٹرن کا ذکر نہیں کیا، کاغذات نامزدگی میں تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کے دستخط نہیں جبکہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود اشرف آصف جلالی نے ریٹرنگ افسر کو اپنا پاسپورٹ جمع نہیں کروایا کہ وہ کتنی بار بیرون ممالک گئے
اس موقع پر وکیل مولانا اشرف آصف جلالی نے کہا کہ کاغذات نامزدگی میں تمام اثاثے اور حقائق ظاہر کیے جبکہ ریٹرنگ افسر نے میرٹ پر کاغذات نامزدگی منظور کیے۔
تاہم ایپلٹ ٹریبیونل نے ان جوابات کو مسترد کرتے ہوئے اشرف آصف جلالی کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن کے لیے نااہل قرار دے دیا۔