مجھے چوہدری نثار سے پیار کیوں ہے؟
درحقیقت سارا معاملہ، دائیں اور بائیں کا ہے۔ چوہدری نثار کی کتاب میں مسلم لیگ (ن) مرکز میں دائیں طرف ہے، پیپلز پارٹی کے بالکل مخالف جو ہمیشہ گمراہ مگر نظریاتی طور پر مرکز میں بائیں جانب رہی ہے۔ عام سا حساب جو پرانے، بے خلال سے نظر آنے والے ملک کے سیاسی نقشے کو بحال کردیتا ہے جسے ہر قسم کے نئے آنے والے، نئی تحریکیں اور وہ متفرق ہجوم تباہ کرنا چاہتا ہے جو چوہدری نثار کی اس بات سے ناواقف ہے کہ قوم کو بیرونی خطرات لاحق ہیں۔
اب تو اس فارمولا میں کسی دوسرے فریق کو شامل کرنے کی جگہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ عمران خان کے لیے بھی جگہ نہیں۔ پی ٹی آئی کے لیڈر مسلم لیگ (ن) کے تجربہ کار رہنما کو اپنے ساتھ بٹھانے کی کوششیں بھلے کر رہے ہوں، مگر چوہدری نثار، بلکہ شاقی چوہدری نثار، وہ آخری شخص ہوں گے جو اپنی پرانی دنیا کے آرام کا سودا کسی دوسری پارٹی کے اہم عہدے سے کریں گے اور خصوصاً ایسی پارٹی جو شاید ان کو فائدے دینے کے بجائے ان سے مفادات حاصل کرنا چاہے گی۔