عام انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں مسترد
اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان ( ای سی پی ) نے عام انتخابات 2018 کو ملتوی کرنے اور سابقہ قبائلی علاقے فاٹا کی صوبائی نشستوں پر ملک بھر کے ساتھ انتخابات کرانے کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے انتخابات ملتوی کرنے سے متعلق 3 درخواستوں پر سماعت کی۔
متحدہ قبائل پارٹی کی جانب سے دائر درخواست پر وکیل فروغ نسیم نے بتایا کہ سابقہ قبائلی علاقے فاٹا میں عام انتخابات کے لیے نئی حلقہ بندیوں کی ضرورت ہے، فاٹا کی ایک فیصد نشستیں ہوتیں تو مسئلہ نہیں ہوتا لیکن 15 فیصد نشستوں پر انتخابات نہیں کرائے جا سکتے۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے حتمی انتخابی فہرستیں شائع کر دیں
اس دوران رکن خیبرپختونخوا ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ انتخابی شیڈول جاری ہوچکا ہے، کیا آپ چاہتے ہیں کہ انتخابات میں تاخیر کریں۔
جس پر فروغ نسیم نے کہا کہ اگر فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے انتخابات نہیں کروائے گئے تو 15 فیصد عوام نمائندگی سے محروم رہیں گے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ انتخابات اگر 2 سے 5 ماہ کے لیے ملتوی کردیے جائیں تو کوئی حرج نہیں لیکن ایک سال بعد انتخابات سے قبل از وقت دھاندلی ہوسکتی ہے۔
خبر کی مکمل تفصیل یہاں پڑھیں
رپورٹ: فہد چوہدری