• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

گھریلو صارفین کیلئے گیس 200 فیصد مہنگی کرنے کی سفارش

شائع June 24, 2018

اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمتوں میں ریکارڈ 200 فیصد اضافے کی سفارش کردی۔

اوگرا کی جانب سے وفاقی حکومت کو کی گئی سفارش کے مطابق گیس کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ گھریلو صارفین کے لیے کیا گیا ہے۔

ماہانہ 100 یونٹ تک گیس استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے قیمت 110 سے بڑھا کر 314 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی جبکہ ماہانہ 200 یونٹ تک گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے قیمت 220 سے بڑھا کر 629 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی اور ماہانہ 300 یونٹ سے زائد گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے قیمت 600 سے بڑھا کر 780 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی۔

مزید پڑھیں: گیس اصلاحات گھریلو صارفین پر اثر انداز ہوں گی

علاوہ ازیں کمرشل صارفین کے لیے گیس کی قیمتیں 700 سے بڑھا کر 910 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اوگرا نے روٹی تندور کے خصوصی کمرشل صارفین کے لیے بھی گیس کی قیمت میں 200 فیصد تک اضافے کی تجویز دی۔

اوگرا نے جنرل انڈسٹری کے لیے گیس کی قیمتیں 600 سے بڑھا کر 780 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی سفارش کی۔

سی این جی اسٹیشنز کے لیے گیس کی قیمتیں 700 سے بڑھا کر 910 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیس کی قیمت میں 36 فیصد اضافے کی منظوری

سیمنٹ فیکٹریز کے لیے گیس کی قیمتیں 750 سے بڑھا کر 975 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، پاور اسٹیشنز کے لیے گیس کی قیمتیں 398 سے بڑھا کر 520 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، کیپٹو پاور کے لیے گیس کی قیمتیں 600 سے بڑھا کر 780 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور آئی پی پیز کے لیے گیس کی قیمتیں 400 سے بڑھا کر 520 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری وفاقی حکومت دے گی۔

وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد گیس کی نئی قیمتوں کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے گا۔

اوگرا نے گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی سفارش کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024