• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے والے فوجی اہلکاروں پرفائرنگ،ایک شہید

شائع June 24, 2018

راولپنڈی: شمالی وزیرِستان میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل کے دوران افغانی سرزمین سے دہشت گردوں کی جانب سے ہونے والے حملے میں ایک سپاہی شہید جبکہ جونیئر کمیشن افسر زخمی ہوگیا۔

دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے 29 سالہ سپاہی نیاز علی خیبرپختونخوا کے ضلع مردان کے رہائشی تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں بتایا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل جاری تھا کہ اس کام میں مصروف اہلکاروں پر سرحد پار سے حملہ کیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ دہشت گروں کے حملے میں ملک و قوم کے لیے ایک اور بیٹے نے اپنی جان قربان کردی ہے۔

مزید پڑھیں: کرم ایجنسی: دہشت گردوں کا سرحد پار سے حملہ، 2 سیکیورٹی اہکار شہید

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان ہر حال میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل پورا کرے گا۔

میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے میں افغانستان کا تعاون دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان کی جانب سے سرحد پر 2611 کلومیٹر لمبی باڑ لگائی جائے گی جس میں 355 کلومیٹر طویل باڑ لگانے کا عمل مکمل ہوچکا ہے جبکہ چند روز میں مزید 4 سو کلومیٹر لمبی باڑ لگانے کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے گزشتہ برس پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا عمل شروع کیا تاکہ سرحد پار سے عسکریت پسندوں کو ملک میں داخل ہونے اور دہشت گرد کارروائیاں کرنے سے روکا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: وادی راجگال: سرحد پار سے دہشت گردوں کا حملہ، فوجی جوان شہید

رواں سال اپریل میں سابق فاٹا کی کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 5 زخمی ہوئے تھے۔

رواں ماہ 15 جون کو سرحد پار سے پاکستانی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 3 اہلکار شہید ہوگئے تھے جبکہ پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

اس سے قبل بھی افغان سرزمین سے متعدد بار پاکستان پر حملے کیے جاتے رہے ہیں جن میں کئی فوجی جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا، تاہم ہر بار پاک فوج نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی میں دشمن کو خاموش ہونے پر مجبور کیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024