مہوش حیات ’بینظیر بھٹو‘ بنیں گی
مہوش حیات کا شمار پاکستان کی اچھی اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے اور اب وہ بہت جلد مسلم ممالک کی پہلی خاتون وزیر اعظم بینظیر بھٹو کا کردار ادا کرتی نظر آئیں گی۔
بینظیر بھٹو کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم میں اپنے مرکزی کردار کی تصدیق مہوش حیات نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کرکے کی۔
مہوش حیات نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تصویر شیئر کی، جس میں ان کے ہاتھ میں بینظیر کی کتاب موجود ہے۔
تصویر پر اداکارہ نے لکھا کہ ’ہم نے شیشے کی چھتیں توڑ دی، ہم نے دقیانوسی خیالات کو بھی ہرایا، اور ہم تیار ہیں ایسے ہی آگے بڑھنے کے لیے‘۔
مزید پڑھیں: بولی وڈ فلم میں بینظیر کا کردار روینہ ٹنڈن نبھائیں گی
اداکارہ نے بینظیر کی سوانح حیات میں کام کرنے کا اعلان سابق وزیر اعظم کی 65ویں سالگرہ کے موقع پر کیا۔
مہوش نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے سیاست میں کبھی بہت زیادہ دلچسپی نہیں لی، البتہ وہ اس بات کو نظرانداز نہیں کرسکتی کہ بینظیر نے پاکستان میں خواتین کے مردوں کے برابر حقوق کے لیے بہت جدوجہد کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر خواتین کے لیے امید ثابت ہوئی کہ ان کے لیے سب کچھ کرنا ممکن ہے۔
اداکارہ نے اس پروجیکٹ کی تفصیلات تو شیئر نہیں کی، البتہ یہ ضرور بتایا کہ اس پر جلد کام کا آغاز ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ودیا بالن کو 'بینظیر' بننے کی پیشکش
بختاور بھٹو زرداری کا فلم پر سخت ایکشن کا انتباہ
بے نظیر بھٹو کی بیٹی بختاور بھٹو زرداری نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ اگر ایسی کسی فلم پر کام ہورہا ہے ' تو اس کی وارثوں/بچوں کی اجازت نہیں لی گئی'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مکمل طور پر ناقابل برداشت ہے اور ہم اس کے خلاف ایکشن لیں گے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی مہوش حیات نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویب سائٹ کی نیوز کا اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اداکارہ بینظیر بھٹو کا کردار ادا کریں گی۔
اس پر اداکارہ نے کہا تھا کہ ’بینظیر میری ہیرو ہیں، وہ ایک بہادر خاتون تھیں، جن سے بہت سے لوگ متاثر ہیں، یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہوگی اگر میں ان کا کردار ادا کرپاؤں‘۔
واضح رہے کہ بولی وڈ انڈسٹری میں بھی بینظیر بھٹو کی زندگی پر فلم بنانے کا ارادہ کیا گیا تھا، جس کے لیے روینہ ٹنڈن اور ودیا بالن کے نام سامنے آئے۔
یاد رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سربراہ اور سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ سے قبل فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں 20 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔
بینظیر بھٹو 2 بار پاکستان کی وزیر اعظم رہی تھیں، ان کی پوری زندگی نشیب و فراز کا شکار رہی، پہلے ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی ہوئی تھی، جبکہ اس کے بعد وہ طویل عرصہ جلا وطن رہیں۔