• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

ملا فضل اللہ کی ہلاکت: افغان صدر کا نگراں وزیراعظم،آرمی چیف کو ٹیلی فون

شائع June 15, 2018

افغان صدر اشرف غنی نے نگراں وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کرکے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ڈرون حملے میں ہلاکت سے متعلق آگاہ کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان صدر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کیا اور صوبہ کنڑ میں ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے آگاہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ طالبان کمانڈر ملا فضل اللہ 2009 سےافغانستان میں روپوش تھا جس کی ہلاکت مثبت پیشرفت ہے اور دہشت گردی کے شکار پاکستانیوں کے لیے باعث اطمینان ہے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کی قیادت ہمیشہ مربوط سوچ پر زور دیتی رہی ہے اور پاکستان کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال ہو رہی ہے، جبکہ سرحدی چوکیوں پر حالیہ حملے بھی افغانستان سے کیے گئے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے ملا فضل اللہ کے سر کی قمیت 55 کروڑ روپے مقرر کردی

اشرف غنی نے نگراں وزیر اعظم ناصرالملک کو بھی ٹیلی فون کر کے ٹی ٹی پی کمانڈر ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق آگاہ کیا۔

وزیر اعظم سیکریٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق نگراں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملا فضل اللہ کی ہلاکت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم پیشرفت ہے اور اس کے مارے جانے سے کئی پاکستانی خاندانوں کو انصاف مل گیا۔

انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے کئی بار استعمال ہوئی، لیکن پاکستان افغان امن عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

افغان صدر نے جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کو افغانستان میں سیز فائر معاہدے کے بعد کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا۔

واضح رہے کہ امریکی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ افغانستان کے صوبے کنڑ میں ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو ہلاک کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملا فضل اللہ ٹی ٹی پی سربراہ مقرر

وائس آف امریکا ریڈیو کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ’امریکی فوجی حکام نے انہیں اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی ڈرون حملے میں پاکستانی سرحد کے قریب افغان صوبے میں ٹی ٹی پی کے سربراہ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔‘

دوسری جانب امریکا کے سرکاری ریڈیو کی جانب سے بھی کہا گیا کہ ڈرون حملے میں ملافضل اللہ کی ہلاکت کے دعوے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔

اس حوالے سے ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ بدھ کو رات گئے ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ نشانہ تھے لیکن وہ ان کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024