نیب نے سب سے زیادہ وصولیاں جرنیلوں سے کیں، فضل الرحمٰن
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے حوالے سے واضح کیا کہ ‘خود پر ہونے والی نتقید میں اپنی کمزوری تلاش کرتا ہوں’۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘فوج ایک ادارہ ہے جو ناصرف ناگزیر بلکہ ریاست اور سرحدوں کا تحفظ کرتا ہے لیکن جھگڑا اس وقت جنم لیتا ہے جب فوج سیاست میں حصہ لے’۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمٰن کا فاٹا کو صوبے کا درجہ دینے کا مطالبہ
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘ہم نے قومی اسمبلی میں مطالبہ کیا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) بتائے کہ کن لوگوں سے کتنی وصولیاں کیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اسمبلی میں پیش کردہ نیب کے جواب کے مطابق سب سےزیادہ وصولیاں فوجی جرنیلوں، دوسرے نمبر بیوروکریسی اور تیسرے نمبر پر سیاستدانوں سے کی کئیں’۔
جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہا کہ ‘لیکن سیاستدانوں کو اتنا بدنام کیا جاتا ہے کہ جیسے پورے ملک کا پیسہ صرف سیاستدانوں نے کھایا ہے’۔
مزید پڑھیں: نائن زیرو دورہ: فضل الرحمٰن کی جماعت میں اختلافات
انہوں نے کہا کہ ‘میں کردار کی صداقت اور صفائی کا قائل ہوں، کچھ کمزوریاں ہمارے اندر بھی ہوتی ہیں لیکن ایسی کمزوریاں دوسرے میں زیادہ ہیں، اگر ملک کو صحیح سمت پر چلانا ہے تو اپنی اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی’۔
میڈیا کے حوالے سے ان کہنا تھا کہ ‘دنیا میں جہاں جمہوریت ہے وہاں آزاد صحافت ہے، میڈیا کی آزادی کا یہ مقصد نہیں کہ ہم مادر پدرآزادی چاہتے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘کسی بھی ملک کی ترقی کی بنیاد خوشحال معیشت ہوتی ہے، پاکستان میں خرابیوں کے بہت سے مناظر ہیں’۔