• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ تاریخی ملاقات کے لیے سنگاپور پہنچ گئے

شائع June 10, 2018
ڈونلڈ ٹرمپ سنگا پور کے  پایا لیبار اییئرپورٹ پر استقبالیوں کا ہاتھ ہلا کر شکریہ ادا کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ڈونلڈ ٹرمپ سنگا پور کے پایا لیبار اییئرپورٹ پر استقبالیوں کا ہاتھ ہلا کر شکریہ ادا کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
شمالی کوریا کے سربراہ اپنے طیارے سے باہر آرہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
شمالی کوریا کے سربراہ اپنے طیارے سے باہر آرہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تاریخی ملاقات کے لیے سنگاپور پہنچ گئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سنگاپور کے چانگی ایئرپورٹ پر کم جونگ ان کے پُر تپاک استقبال کے لیے سنگاپور کے وزیرخارجہ سمیت سینئر حکام موجود تھے۔

سنگاپور کے ایک شاندار ہوٹل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کے درمیان 12 جون کو ہونے والی تاریخی ملاقات کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ، کم جونگ اُن کے درمیان تاریخی ملاقات طے

امریکا کو امید ہے کہ یہ دو ملکی سربراہی کانفرنس کامیاب ہوجائے گی اور دونوں ممالک کے درمیان جزیرہ نما کوریا میں استحکام لانے میں پیش رفت ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان گزشتہ 18 ماہ کے دوران لفظی جنگ جاری رہی جس میں ایک دوسرے کی تضحیک بھی کی گئی اور جنگ کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

حالات یکسر تبدیل ہوگئے اور دونوں ممالک اب ایک دوسرے کے ساتھ سنگا پور میں ملاقات کرنے جارہے ہیں۔

کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ سربراہی کانفرنس سے قبل سنگاپور کے وزیراعلظم لی سین لونگ سے بھی ملاقات کریں گے۔

شمالی کوریا اور امریکا کے درمیان تناؤ گزشتہ برس اس وقت شدید ہوگیا تھا جب شمالی کوریا نے امریکی علاقے گوام کو میزائل حملے کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کِم جونگ اُن کی ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات منسوخ کرنے کی دھمکی

واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سپریم رہنما کِم جونگ اُن سے پہلی تاریخی ملاقات کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

یاد رہے کہ 27 اپریل کو شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن ڈیمار کیشن لائن عبور کرکے پہلی مرتبہ جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں انہوں نے شمالی و جنوبی کوریا کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی تھی۔

بعدِ ازاں 29 اپریل کو جنوبی کوریا کے صدر مون جے اِن نے دعویٰ کیا تھا کہ رواں برس مئی میں شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں کے تجربات کرنے کی سائٹ بند ہوجائے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ شمالی کوریا نے رواں ماہ کے آخر میں بین الااقوامی میڈیا کی موجودگی میں اپنی جوہری تنصبات کو تباہ کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024