• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پائلٹس جعلی ڈگری کیس: شوکاز نوٹسز پر لیے گئے حکم امتناع کالعدم

شائع June 9, 2018

کراچی: سپریم کورٹ نے پائلٹس جعلی ڈگری کیس میں ملازمین کی جانب سے شوکاز نوٹسز پر حاصل کیے گئے حکم امتناع کالعدم قرار دے دیے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایئر لائنز پائلٹ اور دیگر ٹیکینکل اسٹاف کی جعلی ڈگری کے حوالے سے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) حکام کی جانب سے عدالت میں ڈگریوں کی جانچ پڑتال کے حوالے سے رپورٹ پیش کی گئی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق اب تک 60 فیصد ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے، تاہم مکمل تصدیق کے لئے مزید وقت درکار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پائلٹس جعلی ڈگری کیس: ایئربلیو پر50ہزار شاہین ایئر پر ایک لاکھ روپے جرمانہ

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جن ملازمین کی ڈگریاں مشکوک ہیں،انہیں شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے تھے، جس پر مذکورہ افراد نے ان نوٹسز پر عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کر لیا تھا۔

جس پر عدالت نے تمام شوکاز نوٹسز پر لیے گئے حکم امتناع کالعدم قرار دے دیے،اور حکم جاری کیا کہ جن ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کئے گئے ہیں وہ اپنے ادارے میں جواب جمع کرائیں۔

اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے تمام ماتحت عدالتوں کو ڈگریوں کی جانچ پڑتال کے بعد جاری ہونے والے شو کاز نوٹسز پر حکم امتناع جاری کرنے سے روک دیا۔

مزید پڑھیں: جعلی ڈگری کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما تاحیات نا اہل قرار

مزید کارروائی میں عدالت نے سول ایوی ایشن حکام کو ڈگریوں کی جانچ پڑتال کرنے کے لئے مزید 6 ہفتے کی مہلت دے کر مقدمے کی سماعت ملتوی کردی۔

جعلی ڈگری کیس

خیال رہے کہ اس قبل سپریم کورٹ میں پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے معاملے پر ہونے والی کیس کی سماعت میں ایم ڈی ایئربلیو جنید خان، چیف ایگزیکٹو پی آئی اے اور شاہین ایئر کے نمائندے پیش ہوئے تھے۔

مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈگریوں کی تصدیق کے معاملے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور نجی ایئرلائن ایئر بلیو پر 50 ہزار جبکہ شاہین ایئرلائن پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا تھا۔

مذکورہ سماعت کے دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی طلبی کا معاملہ بھی سامنے آیا تھا جس پر عدالت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ہم نے انہیں طلب نہیں کیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024