امریکی کپمنی کا ایران کو طیاروں کی فروخت سے انکار
نیویارک: دنیا کی بڑی طیارہ ساز کمپنیوں میں سے ایک، امریکی طیارہ ساز کمپنی ’بوئنگ‘ نے ایران کو جہاز فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ بوئنگ کے ترجمان کے مطابق امریکی پابندیوں کے پیش نظر ایرانی ایئرلائنز کےساتھ کیے گئے طویل معاہدے ختم کیے جارہے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بوئنگ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا اب ان کے پاس ایران کو جہاز فروخت کرنے کا لائسنس موجود نہیں چناچہ انہوں نے ایران کو کوئی طیارہ فراہم نہیں کیا، اور نہ ہی فراہم کرنے کا ارادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی ایران پر پابندیاں: پہلے مرحلے میں گاڑیوں اور طیاروں کی صنعت متاثر ہوگی
انہں نے مزید کہا کہ ہم نے ایران کی جانب سے جہازوں کے آرڈرز کو اپنے آرڈرز کی فہرست میں شامل بھی نہیں کیا۔
واضح رہے بوئنگ کمپنی کی جانب سے سامنے آنے والا یہ اعلان گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
مذکورہ معاہدے میں ایران اور امریکا کے ساتھ فرانس، جرمنی، برطانیہ، چین اور روس بھی شامل تھے، جس کے باعث ایران پر لگائی گئی پابندیوں میں نرمی کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں؛ ایران، سخت ترین پابندیوں کیلئے تیار ہو جائے، امریکا
اس قبل بوئنگ کمپنی کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ وہ ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی کا احترام کرتا ہے، اس کے ساتھ انہوں نے ایران کو طیاروں کی ترسیل کے بارے میں براہ راست کوئی بات کیے بغیرترسیل کی تاریخوں کو تبدیل کردیا تھا۔
خیال رہے کہ بوئنگ اور ایئر بس ان امریکی کمپنیوں میں شامل تھیں جنہوں نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کے بعد، ایران سے تجارت کے لیے کڑی نگرانی کے تحت امریکی ٹریژیری لائسنس حاصل کیا تھا۔
یہ خبر 7 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔