گل بخاری کے اغوا پر برطانوی ہائی کمیشن کو تشویش
پاکستان میںب برطانوی ہائی کمیشن نے صحافی اور سماجی کارکن گل بخاری کے اغوا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تک قونصلر رسائی کی کوشش کی جارہی ہے۔
برطانیہ اور پاکستان کی دوہری شہریت رکھنے والی صحافی گل بخاری کو گزشتہ روز نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا تھا۔
پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سماجی کارکن گل بخاری کو 5 جون کو اغوا کیا گیا تھا، تاہم ان کے اہلِ خانہ نے تصدیق کی کہ سماجی کارکن گزشتہ رات بحفاظت واپس گھر پہپنچ گئیں۔
برٹش ہائی کمیشن نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ‘گل بخاری کے گزشتہ روز اغوا پر ہمیں تشویش ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘گل بخاری پاکستان اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھتی ہیں اور برٹش کمیشن قونصلر رسائی کے ذریعے ان تک پہنچ رہا ہے’۔
We are very concerned at reports of Gul Bukhari’s abduction last night. As a dual Pakistani-British national, the British High Commission is reaching out with consular assistance.
— UKinPakistan🇬🇧🇵🇰 (@ukinpakistan) June 6, 2018
دوسری جانب برطانیہ کی پارلیمنٹ کے رکن اور برطانوی دفتر خارجہ میں وزیرمملکت برائے ایشیا مارک فیلڈ نے 52 سالہ گل بخاری کی بحفاظت واپسی پر اطمینان کا اظہار کیا اور برطانوی حکومت کے اظہار آزادی کے عزم کو دہرایا۔
Deeply concerned by reports of the abduction of British-Pakistani journalist Gul Bukhari in Lahore, Pakistan, last night. Relieved that she has now been released. The UK strongly supports freedom of expression which is a cornerstone of democracy
— Mark Field MP (@MarkFieldUK) June 6, 2018
خبرایجنسی اے ایف پی سے منسلک گل بخاری کے رشتہ دار صحافی عیسام احمد نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ وہ ٹھیک ہیں۔
Message from @gulbukhari : pic.twitter.com/VAnNmMS040
— Issam Ahmed (@IssamAhmed) June 6, 2018
رپورٹس کے مطابق گل بخاری لاہور میں نجی ٹی وی چینل وقت ٹی وی کے فاطمہ جناح روڑ پر واقع اسٹوڈیو میں ایک پروگرام میں شرکت کے لیے جارہی تھیں کہ چند نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی کا پیچھا کیا اور شیرپاو برج کے پاس سے انھیں اغوا کیا۔
بعد ازاں ان کے اہل خانہ نے پولیس میں ان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کی تھی۔
پنجاب پولیس نے واضح کیا تھا کہ گل بخاری کو ان کے اہلکاروں نے حراست میں نہیں لیا تھا۔
دنیا بھر میں آزادی اظہار کے لیے کام کرنے والے آزاد ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے گل بخاری کی گمشدگی کو خطرے کی گھنٹی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ پولیس ان کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنائے۔
گل بخاری صحافی اور سماجی کارکن ہیں جو پاکستان کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا گروپ سے منسلک رہی ہیں۔