’چیف جسٹس کو کالی بھیڑوں سے نمٹنے کیلئے ذیلی عدالتوں کا دورہ کرنا چاہیے‘
سابق پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کو عوامی فلاح کے کاموں پر اقدامات کرنے پر سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ جج کی سربراہی میں چلنے والی عدلیہ کے اندر بھی نگرانی کی سخت ضرورت ہے۔
اسٹار آل راؤنڈر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام دیتے ہوئے چیف جسٹس کو ’قابل ذکر کام‘ کرنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ عوامی اداروں جیسے ہسپتال اور کالجز میں ان کے اچانک دورے ملک کے لیے انتہائی سود مند ثابت ہیں ہوئے ہیں۔
شاہد آفریدی نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ جسٹس نثار کو ذیلی عدالتوں کے دورہ کرنے کا بھی وقت نکالنا چاہیے تاکہ وہ ان میں موجود کالی بھیڑوں کو ٹھیک کرسکیں۔
خیال رہے کہ عدالت عظمیٰ نے اپنے 2018 کے ایجنڈا کے تحت انسانی حقوق کے امور پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے جن میں ان کی خصوصی توجہ عوام کے معیاری تعلیم اور صحت پر ہے۔
چیف جسٹس کے اقدامات کو چوہدری افتخار کے دور کی طرح حدود سے باہر جانے کا نام دیا جارہا تھا۔
چیف جسٹس نے عدالتی اقدامات پر ثابت قدم رہتے ہوئے تنقیدوں کا جواب دیا اور کہا کہ کسی تنقید کی وجہ سے ہم اقدامات سے پیچھے نہیں ہٹیں جو ان کے مطابق ان کا آئینی حق ہے۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس کا گندے پانی سے جنازہ لے جانے کی تصویر پر نوٹس
رواں سال کے آغاز میں انہوں نے معاشرے کے لیے خطرہ ثابت ہونے والوں سے لڑنے پر زور دیا تھا اور ملک کی عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔
چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ’میں صاف پانی کی فراہمی، صاف ستھرا ماحول، خالص دودھ، صاف ستھرا گوشت وغیرہ کو یقینی ببنانا چاہتا ہوں اور خواہش ہے کہ کسانوں کو ان کی فصل کے مناسب پیسے مل سکیں‘۔