نیب کا نواز شریف، شاہد خاقان عباسی کے خلاف انکوائری کا فیصلہ
قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے خلاف قدرتی مائع گیس (ایل این جی) کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے الزام کے حوالے سے انکوائری کی منظوری دے دی۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جہاں نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے علاوہ سندھ اور پنجاب کے سابق وزرااعلیٰ سمیت کئی اعلیٰ شخصیات کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا۔
نیب کے مطابق چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم کے خلاف اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قواعد کے بر خلاف من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام میں انکوائری کی منظوری دی۔
علاوہ ازیں چیئرمین نیب نے سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سابق چیف سیکریٹری اور کلچر اینڈ ٹورازم ڈپارٹمنٹ کے افسران کے خلاف 2014 میں ہونے والے سندھ کلچرل فیسٹیول کا ٹھیکہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے من پسند کمپنی کو دینے کے الزام کی تحقیقات کی منطوری دی۔
اعلامیے کے مطابق اس ٹھیکے سے قومی خزانے کو 127 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔
نیب اعلامیے کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب، متعلقہ سیکریٹریز اور چنیوٹ سے سابق رکن قومی اسمبلی اور رمضان شوگرملز لمیٹڈ چنیوٹ کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی۔
نیب کے مطابق مذکورہ ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ نیب نے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے سابق چیئرمین وائس ایڈمرل (ر) احمد حیات، سابق جنرل منیجر کے پی ٹی بریگیڈیئر (ر) سید جمشید زیدی، میسرز کراچی انٹرنیشنل کنٹینرز ٹرمینل کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
اجلاس میں ایک اخبار کے مالک غلام حسین سچاروی کے خلاف عوام کو دھوکا دینے اور مبینہ طور پر مشتبہ رقم کی منتقلی کے الزام پر انکوائری کا کی منظوری دی۔
نیب نے پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹیو اکبر ایوب اور دیگر کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی، ان پر مبینہ طور پر پیڈو میں غیر قانونی تقرریوں کا الزام ہے۔
ایگزیکٹیو بورڈ نے بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید خواجہ علقمہ اور دیگر کے خلاف مبینہ طور پر لاہور میں غیر قانونی طور پر کیمپس کھولنے، برے پیمانے پر طلبہ سے فیس کی مد میں کروڑوں روپے کی رقم وصول کرنے کے الزام پر ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔
اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، بدعنوانی ایک کینسر ہے جس کو جڑ سے اکھاڑنا انتہائی ضروری ہے۔
انھوں نے ہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔
نیب حکام پر واضح کیا کہ نیب افسران اہنے فرائض پوری ایمانداری، دیانت، میرٹ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرانجام دیں اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔