تیونس: کشتی ڈوبنے سے ہلاک مہاجرین کی تعداد 112 ہوگئی
تیونس کے سمندر میں گزشتہ ہفتے مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے ہلاکتوں کی تعداد 112 ہوگئی۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) اور انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہاجرین کی کشتی گزشتہ ہفتے تیونس کے ساحلی شہر صفاقس کے قریب خرابی کے باعث ڈوب گئی تھی۔
تیونس کے حکام نے ابتدائی طور پر 46 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی تھی تاہم درجنوں افراد لاپتہ تھے۔
یواین ایچ سی آر کے ترجمان ولیم اسپنڈر کا کہنا تھا کہ 52 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے اور خیال ہے کہ 60 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ موسم کی خرابی کے باعث امدادی کاموں کو معطل کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:تیونس: کشتی ڈوبنے سے یورپ جانے والے 50 مہاجرین جاں بحق
خیال رہے کہ یواین ایچ سی آر نے اس حادثے سے قبل اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ رواں برس یورپ جانے کی کوشش کے دوران 646 افراد جان سے دھو بیٹھے ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے ترجمان لیونارڈ ڈوئیل کا کہنا تھا کہ 60 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے اور 52 دیگر لاپتہ افراد کے حوالے سے یہی تصور کیا جارہا ہے کہ وہ صفاقس میں پیش آنے والے حادثے میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حادثے میں 68 افراد بچ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے ترجمان نے ابتدائی طور پر سوشل میڈیا میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ 70 سے زائد افراد کو بچالیا گیا ہے۔
لیونارڈ ڈوئیل نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد کے مطابق یہ حادثہ رواں سال کا بدترین حادثہ ہے جبکہ رواں سال ہی لیبیا کے سمندر میں جنوری اور فروری میں کشتی ڈوبنے سے 100،100 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔