سعودی عرب: ریاست کے خلاف سرگرمیوں کے شبہے میں 17 افراد گرفتار
خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کے خاتمے سے چند ہفتوں قبل سعودی عرب کا کہنا ہے کہ انہوں نے ریاست کی سلامتی کو ’کمزور‘ کرنے پر 17 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
رائٹس گروپ نے اس سے قبل رپورٹ کیا تھا کہ تقریباً 11 افراد کو گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے زیادہ تر خواتین کو گاڑی چلانے کے حقوق دلوانے اور اسلامی ملک میں مردوں کی سرپرستی کے نظام کے خاتمے کے لیے آواز اٹھائی تھی۔
مزید پڑھیں: ‘سعودی عرب میں 1979 سے قبل خواتین کو تمام سماجی حقوق حاصل تھے‘
پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے بغیر کسی کا نام لیا کہا ہے کہ گرفتار افراد کی تعداد 17 ہے جن میں سے 8 کو تحقیقات کی تکمیل تک عبوری ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ 9 مشتبہ افراد جن میں 4 خواتین ہیں، کی جانب سے ریاست مخالف اداروں سے رابطہ ہونے اور حساس حکومتی عہدوں پر لوگوں کی تعیناتی کے الزامات کا اعتراف کرلیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے افراد نے ریاست کی سلامتی اور اس کے استحکام کے خلاف سرگرم تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی بار سعودی شہزادی ’ووگ‘ کے سرورق پر
گزشتہ رپورٹ میں ریاستی میڈیا نے چند گرفتار افراد کو غدار اور سفارت خانوں کا ایجنٹ قرار دیا تھا تاہم مہم سازوں نے خود پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔
اس کریک ڈاؤن نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے جدت پسندی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔