ہاروی وائنسٹن پر جنسی جرائم اور ’ریپ‘ کے تحت فرد جرم عائد
ہولی وڈ کے بدنام زمانہ پروڈیوسر 66 سالہ ہاروی وائسنٹن پر امریکی شہر نیویارک کی گرینڈ جیوری نے جنسی جرائم اور ’ریپ‘ کے تحت فرد جرم عائد کردی۔
خیال رہے کہ رواں ماہ 25 کو نیویارک پولیس نے ہاروی وائنسٹن پر سب سے پہلے ’ریپ‘ اور ’جنسی جرائم‘ کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔
پولیس کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد ہاروی وائنسٹن نے خود کو پولیس کے حوالے کیا تھا۔
66 سالہ پروڈیوسر پر 2 خواتین کے ساتھ 2004 اور 2013 میں ’ریپ‘ کرنے اور ’جنسی جرائم‘ کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
اب نیویارک کی گرینڈ جیوری نے بھی ان پر فرد جرم عائد کردی، ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان کے خلاف کن خواتین کو ’ریپ‘ کرنے کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ایشلے جڈ کا ہاروی وائنسٹن پر جنسی ہراساں کرنے کا مقدمہ
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق نیویارک کے معروف علاقے منہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی سائرس آر وینسی جونیئر نے ہاروی وائنسٹن پر فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد کہا کہ اس فیصلے سے پروڈیوسر کے خلاف گھیرا مزید تنگ ہوگا۔
دوسری جانب ہاروی وائنسٹن کے وکیل نے گرینڈ جیوری کے فیصلے کو سیاسی فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پر ’می ٹو‘ اور ’ٹائمز اپ‘ جیسی مہم چلنے کے دباؤ کے تحت فرد جرم عائد کی گئی۔
انہوں نے اپنے مؤکل پر لگائے گئے تمام الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہاروی وائنسٹن نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی ہے۔
مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن نے کیٹ بلینشٹ کو بھی جنسی طور پر ہراساں کیا
گرینڈ جیوری نے ہاروی وائنسٹن کے خلاف فیصلہ سنانے سے قبل کئی ہفتوں تک ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کی۔
ہاروی وائنسٹن کے خلاف نہ صرف گرینڈ جیوری بلکہ لاس اینجلس اور لندن کی میٹروپولیٹن پولیس بھی الگ الگ تحقیقات کر رہی تھیں۔
پہلی بار ہاروی وائنسٹن پر 25 مئی کو نیویارک حکام اور اب گرینڈ جیوری نے ان پر فرد جرم عائد کردی۔
گرینڈ جیوری نے ہاروی وائنسٹن پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں 10 لاکھ امریکی ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم بھی دیا۔
گرینڈ جیوری نے ہاروی وائنسٹن کے خلاف مقدمے کی اگلی سماعت 30 جولائی کو مقرر کی ہے، جس میں پروڈیوسر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ہاروی وائنسٹن کی اہلیہ شوہر کی جانب سے خواتین کو ہراساں کرنے پر بول پڑیں
امریکی میڈیا کے مطابق اگر ان پر ’ریپ‘ اور ’جنسی جرائم‘ کے الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں 25 سال تک قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔
ہاروی وائنسٹن پر سب سے پہلے گزشتہ برس اکتوبر میں ایک ساتھ متعدد خواتین و اداکاراؤں نے جنسی طور پر ہراساں اور ریپ کرنے کے الزامات لگائے تھے۔
ان پر کم سے کم 100 سے زائد خواتین و اداکاراؤں نے الزامات لگائے ہیں، جن میں نامور اداکارائیں بھی شامل ہیں۔
ہاروی وائنسٹن نے جنسی طور پر ہراساں اور ریپ کے الزامات کو ہمیشہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام معاملات رضامندی سے ہوئے۔