• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

پیمرا کا حکم معطل، عامر لیاقت حسین پر سے پابندی اٹھالی گئی

شائع May 30, 2018

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اینکرپرسن عامر لیاقت حسین پر پابندی عائد کرنے والے پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے فیصلے کو معطل کرتے ہوئے انہیں ٹیلی ویژن پر آنے کی اجازت دے دی۔

عدالتِ عالیہ نے ریگولیٹر کا ایک حکم نامہ برقرار رکھتے ہوئے بول ٹی وی پر عامر لیاقت حسین کے شو پر پابندی برقرار رکھنے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ 25 مئی کو پیمرا نے عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر مذہبی معاملات میں ’غیر ضروری صورتحال‘ پیدا کرنے کے الزام میں 30 روز کی پابندی عائد کردی تھی۔

پیمرا نے نہ صرف عامر لیاقت حسین کو کسی بھی ٹیلی ویژن چینل پر آنے سے روک دیا تھا بلکہ انہیں بول ٹی وی پر کسی بھی پروگرام کا میزبان بننے سے بھی روک دیا تھا۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت کے پروگرام پر پابندی عائد

پیمرا کے مطابق بول ٹی وی پر نشر ہونے والے پروگرام میں میزبان عامر لیاقت حسین نے گجرات، بھارت سے ایک ویڈیو کال لی جس میں کالر نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کے حوالے سے نامناسب سوالات کیے اور یہ مواد براہ راست، بغیر ایڈٹ کیے اور کسی تاخیر کے بغیر نشر کیا گیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق میزبان نے ریٹنگ اور ویورشپ کے حصول کے لیے غیر ضروری ڈرامہ کرتے ہوئے مذہب کا استعمال کیا، جس سے مختلف متکبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔

یہ سب کرنے کے بعد میزبان تو شو چھوڑ گئے مگر لائیو پروگرام میں مہمان عالم دین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

علاوہ ازیں پیمرا کا کہنا تھا کہ اگلے روز اس حساس معاملے پر تحمل برتنے کے بجائے اینکر پرسن مذہبی عقائد پر تنقید کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی وی پر پابندی کے بعد عامر لیاقت نے اپنی نیوز ویب سائٹ لانچ کردی

اس کو مدنظر رکھتے ہوئے پیمرا نے بول نیوز کو 'رمضان میں بول' اور ایسا نہیں چلے گا' نشر کرنے یا دوبارہ نشر کرنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی۔

بعدِ ازاں عامر لیاقت حسین نے پیمرا کے حکم نامے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جس کی سماعت جسٹس میاں گل اورنگزیب نے کی۔

جسٹس میاں گل اورنگزیر نے پیمرا کے حکم نامے کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ ریگولیٹر کے پاس اینکرپرسن پر پابندی کا اختیار نہیں ہے بلکہ اس کے پاس صرف مخصوص مواد کو نشر کرنے سے روکنے کا اختیار ہے۔

بعدِ ازاں عدالت عالیہ نے عامر لیاقت حسین سے متعلق پیمرا کے فیصلے کو معطل کردیا جبکہ ان کے پروگرام کے حوالے سے فیصلے کو برقرار رکھا۔

عدالتِ عالیہ نے کیس کی سماعت 8 جون تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کے پروگرامز پر ماضی میں بھی متعدد مرتبہ پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

2016 میں ان کے پروگرام انعام گھر پر عارضی پابندی 'خودکشی کے مناظر' دکھانے پر عائد کی گئی۔

اسی طرح بول نیوز پر بھی ان کے پروگرام ایسا نہیں چلے گا، پر متعدد مرتبہ پابندی لگائی جاچکی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

یوسف اسمٰعیل بخاری May 31, 2018 09:54am
عامر لیاقت حسین پر پابندی برقرار رہنی چاہیے تھی اسلام آباد ہائی کورٹ کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنی چاہیے یہ شخص مذہبی منافرت تو پھیلا ہی رہا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ کئی پروگرامز میں غیر اخلاقی جملوں کو بھی استعمال کرتا رہا ہے جو پروگرام آن ائیر ہونے سے پہلے کی ریکارڈنگ کی کلپس میں سوشل میڈیا پر لوگوں نے شیئر کی ہیں

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024