• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’پاکستان کےپاس اتنے ہی گیس کےذخائر موجود ہیں، جتنے 5 سال قبل تھے‘

شائع May 30, 2018

اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس آج بھی اتنے ہی گیس کے ذخائر موجود ہیں، جتنے 5 سال پہلے موجود تھے۔

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں جتنی گیس زمین سے نکال کر استعمال ہوئی اتنے ہی اضافے کے ساتھ 116 گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کسی حکومت کے اختتام کے وقت گیس کے ذخائر اتنے ہی موجود ہیں جتنے اس کے آغاز کے وقت موجود تھے۔

تاپی منصوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اس منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور پاکستان کو 2020 میں تاپی منصوبے سے گیس کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔

مزید پڑھیں: تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا آغاز ایک مرتبہ پھر تاخیر کا شکار

وزیرِ اعظم نے بتایا کہ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ سی این جی کی طویل لائنیں عوام کو یاد ہیں اور آج سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی جاری ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ گزشتہ 5 سال میں 20 لاکھ گیس کے نئے کنکشن بغیر سفارش کے لگائے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب حکمراں جماعت کو حکومت ملی تو ملک میں 70 لاکھ گیس کنکشنز موجود تھے، جو اب بڑھ کر 90 لاکھ ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گیس اصلاحات گھریلو صارفین پر اثر انداز ہوں گی

وزیراعظم نے بتایا کہ ملک میں 445 تیل کے نئے کنویں کھودے گئے اور ان کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی، جو ایک مثبت کامیابی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 1700 کلومیٹر طویل 42 انچ قطر کی پائپ لائن بچھائی گئی، 46 نئے لائسنس اور 31 نئی لیز بھی دی گئیں۔

ملک میں قدرتی گیس کی ترسیل کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ملک میں گیس کی طلب 80 لاکھ کیوبک فٹ یومیہ ہے جبکہ مکوڑی اور گمبٹ میں گیس پلانٹ بھی فعال کر دیئے گئے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان ایل این جی کے حوالے سے دنیا کا کامیاب ترین ملک ہے اور یہاں سب سے کم قیمت پر ایل این جی گیس فراہم کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت نے ایل پی جی کے پرانے کوٹے ختم کردیئے جبکہ ایل پی جی کوٹا اسکینڈل میں بڑے بڑے نام ہیں، کسی کا نام نہیں لینا چاہتا تھا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گیس سے سستا ایندھن کوئی نہیں ہے، کھاد کے کارخانوں کو گیس کی فراہمی میسر نہیں تھی، آج انہیں گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024