• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

سعودی عرب: خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف قانون منظور

شائع May 29, 2018

جدہ: سعودی عرب کی شوریٰ کونسل نے خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف مجوزہ قانون منظور کرلیا۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق منظورہ کیے جانے والے قانون کے تحت خواتین کو ہراساں کرنے والے مجرم کو 5 سال قید اور 3 لاکھ سعودی ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

نئے قانون کا مقصد ’ہراساں کرنے کے جرم کی روک تھام، مجرم کو سزا دینا، متاثرہ شخص کو بچانا، نجی زندگی کا تحفظ، اسلامی تعلیمات اور قوانین کے مطابق ایک فرد کی ذاتی آزادی کا تحفظ ہے‘۔

شوریٰ کونسل کی ایک خاتون رکن نے بتایا کہ ’میں یقین رکھتی ہوں کہ اس قانون کو انتہائی اہمیت دی جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں خواتین کو موٹرسائیکل، ٹرک چلانے کی بھی اجازت ہوگی

ان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ قانون مردوں اور عورتوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور یہ ایسے وقت میں منظور کیا گیا ہے جب آئندہ ماہ کے اختتام پر خواتین کو ملک میں ڈرائیونگ کی آزادی دی جانے گی۔

شوریٰ کونسل کی رکن کا مزید کہنا تھا کہ ’مذکورہ قانون کی منظوری کے حوالے سے وقت انتہائی اہمیت کا حامل ہے جبکہ خواتین کو دی جانے والی ڈرائیونگ کی آزادی اس حوالے سے اہم وجہ ہوسکتی ہے، لیکن یہ واحد وجہ نہیں ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں مذکورہ قانون میں ترمیم کی جائے ’تاکہ اسے مزید مکمل کیا جائے اور معاشرے کی ضروریات کے ہم آہنگ کیا جاسکے‘۔

سعودی شوریٰ کونسل کی ایک اور رکن لطیفہ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ’ہراساں کرنے کے خلاف آج منظور کیے جانے والے قانون کو سعودی عرب کے قوانین میں تاریخی اہمیت حاصل ہے‘۔

ایک معروف خاتون قانون دان دیماہ الشریف نے بتایا کہ نیا قانون سعودی عرب میں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرے گا، نہ صرف خواتین کے تحفظ کے لیے ہی نہیں بلکہ مختلف صورت حال میں ہر عمر کے تمام مردوں اور عورتوں کے لیے بھی اہمیت کا حامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وقت آگیا ہے کہ خواتین بھی ڈرائیونگ کریں، سعودی شہزادہ

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں خواتین کی ڈرائیونگ پر ختم ہونے والی پابندی کے پیش نظر ان کے خلاف ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا جبکہ نئے قانون کی مدد سے اس کی روک تھام میں مدد ملے گی۔

یاد رہے کہ ستمبر 2017 کو سعودی شاہی فرمان کے ذریعے ملک میں 24 جون 2018 سے خواتین کے ڈرائیونگ پر موجود پابندی کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024