• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

غزہ: اسرائیلی ٹینک کے گولے سے 3 فلسطینی جاں بحق

شائع May 27, 2018 اپ ڈیٹ May 28, 2018
جاں بحق افراد کے اہل خانہ ان کی نماز جنازہ پر غم سے نڈھال ہیں — فوٹو: اے ایف پی
جاں بحق افراد کے اہل خانہ ان کی نماز جنازہ پر غم سے نڈھال ہیں — فوٹو: اے ایف پی

جنوبی غزہ پٹی پر مبصرین کے پوسٹ پر اسرائیلی ٹینک کے گولے سے 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق واقعہ جنوبی غزہ پٹی پر واقع شہر رفاع کے مشرقی حصے میں پیش آیا۔

وزارت کی جانب سے جاں بحق افراد کی شناخت 25 سالہ حسیم الامور، 28 سالہ حلیم الناقہ اور 25 سالہ مروان المور کے نام سے کی گئی۔

مزید پڑھیں: فلسطین کا آئی سی سی سے اسرائیل کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ

مسلمانوں کی مسلح تنظیم القدس کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ جاں بحق ہونے والوں میں سے دو افراد ان کے رکن تھے تاہم ابھی واضح نہیں کہ مروان المور رکن تھے یا نہیں۔

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ مسلح تنظیم کے اہلکار ان کے فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لیے باڑ پر دھماکے میں ملوث تھے۔

علاوہ ازیں ہفتے کی رات کو اسرائیلی طیاروںنے حماس پر دو فضائی حملے کیے تاہم ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہ ہوسکا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی جانب سے بارہا باڑ کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کی وجہ سے کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، فلسطین میں 2014 کے بعد بدترین خونی دن

واضح رہے کہ 30 مارچ سے شروع ہونے والے فلسطینی مظاہروں میں اسرائیلی فائرنگ سے 119 افراد ہلاک ہوچکے ہیں تاہم اس میں کسی بھی اسرائیلی کی ہلاکت نہیں ہوئی۔

چھوٹے درجے کا دھرنے میں اس وقت شدت آئی جب 14 مئی کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 61 فلسطینی جاں بحق ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ یہ دھرنے امریکا کی جانب سے اسرائیل میں اپنے سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے پر کیا گیا تھا۔

اسرائیل کا کہنا تھا کہ وہ اپنی باڑ کی حفاظت اور اپنے حدود میں سیکیورٹی کی وجوہات سے کارروائیاں کرتا رہے گا۔

انہوں نے حماس، جس کے ساتھ انہوں نے 2008 سے اب تک 3 جنگیں لڑی ہیں، پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں مظاہرے کو تشدد کی فضا پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024