فاٹا کا انضمام خطے میں ترقی کا پہلا قدم ہے، زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے خیبر پختونخوا-فاٹا کے انضمام کے بل منظور کیے جانے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ انضمام خطے میں ترقی کا پہلا قدم ثابت ہوگا‘۔
اسلام آباد میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ’اس تاریخی پیش رفت پر پارلیمنٹ کی تعریف کرنی چاہیے‘۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کے فاٹا اصطلاحات بل میں کوششوں کو خصوصی طور پر سراہا۔
مزید پڑھیں: کیا آصف زرداری اتنے بھولے تھے جو میرے بہکاوے میں آگئے؟نواز شریف
اس موقع پر انہوں نے پیپلز پارٹی کی حکومت اور بینظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو کے فاٹا کے خیبر پختونخوا سے انضمام کی کاوشیں بھی یاد دلائیں۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کے الزامات جن میں انہوں نے کہا تھا کہ زرداری نے پرویز مشرف سے تحفظ کے لیے ان سے رجوع کیا تھا کے حوالے سے سوال پر سابق صدر نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح کی کوئی ملاقات نہیں ہوئیں بلکہ پرویز مشرف کو ایوان صدر سے میں نے ہی نکالا تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ اور ہی ہیں جس بات کی گواہی مشرف کا کیس دیتا ہے جس میں ان کی حکومت نے عدالت سے کہا تھا کہ مشرف کو ملک سے جانے کی اجازت دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ’نواز شریف اب اپنی غلطیاں مان رہے ہیں لیکن ان پر اعتبار نہیں‘
آصف علی زرداری نے دعویٰ کیا کہ وہ واحد شخص تھے جسے بین الاقوامی کمیونٹی مشرف کی صدارت کے متبادل کے طور پر قبول کرنے کے لیے تیار تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’2008 میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کو میں نے ہی پنجاب میں حکومت بنانے کی اجازت دی تھی تاکہ نواز شریف کے ساتھ مل کر مشرف کو نکالنے سمیت اہم فیصلے کیے جاسکیں‘۔
سابق صدر نے قومی احتساب ادارے (نیب) کی جانب سے پیپلز پارٹی کو چھوٹ دینے کے تاثر کو مسترد کیا اور کہا کہ اب بھی ان کے کچھ لوگوں کے خلاف مقدمے چل رہے ہیں اور وہ جیلوں میں ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کا کوئی بھی رہنما جیل نہیں گیا۔
مزید پڑھیں: نواز شریف کے ساتھ جنت میں بھی نہیں جانا، آصف علی زرداری
ان کا کہنا تھا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ نہیں، ہم ملک کے ساتھ ہیں اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف وضاحت کریں کہ وہ ملک کے ساتھ ہیں یا کسی بیرونی قوت کے ساتھ ہیں‘۔
آصف زرداری کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کی تقسیم کی بات کرنےوالے چھوٹی بات کررہے ہیں تاہم جنوبی پنجاب کے صوبے کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنے گا۔