• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

ٹیکساس فائرنگ میں جاں بحق ہونے والی طالبہ سبیکا شیخ کو سپردخاک کردیا گیا

شائع May 23, 2018

کراچی: امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والی 17 سالہ پاکستانی طالبہ سبیکا عزیز شیخ کو کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی کے عظیم پورہ قبرستان میں سپرخاک کردیا گیا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سبیکا کے والد کا کہنا تھا کہ سب لوگوں کی ہمدردی کے باعث ہمارا غم ہلکا ہوا ہے، وزیراعظم میرے گھر آئے تو گویا 20 کروڑ عوام نے مجھ سے تعزیت کرلی۔

جبکہ سبیکا کے تایا نے دہشت گردی کو پوری دنیا کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں آنے والی نسلوں کو بہتر مستقبل فراہم کرنے کے لیے اس قسم کے واقعات کی روک تھام کرنی ہوگی۔

اس سے قبل ان کی نماز جنازہ گلشن اقبال کے حکیم سعید گراؤنڈ میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں گورنر سندھ محمد زبیر، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما عامر خان، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حلیم عادل شیخ سمیت دیگر اہم سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: سبیکا شیخ کی نماز جنازہ کل کراچی میں ادا کی جائے گی

جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ سبیکا فائرنگ کے واقعے میں شہید ہوئیں ہیں، اگر پاکستان بتدریج دہشت گردی کے واقعات میں کمی لا سکتا ہے تو امریکا کو بھی اس ضمن میں ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے۔

واضح رہے کہ سبیکا شیخ کا جسدِ خاکی بدھ کے دن علی الصبح ترکش ایئر لائن کی پرواز TK-708 کے ذریعے 3 بج کر 55 منٹ پر کراچی پہنچا۔

سبیکا کی میت وصول کرنے کے لیے ان کے والد، تایا اور قریبی عزیز و اقارب کے علاوہ سیاسی شخصیات بھی پہنچیں، جن میں صوبائی وزیرِ بلدیات جام خان شورو، پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی، ایم کیو ایم پاکستان کے علی رضا عابدی اور کامران ٹیسوری، تحریک اںصاف کے فیصل واوڈا اور حلیم عادل شیخ، پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنما ارتضیٰ فاروقی، ندیم راضی اور دیگر شامل تھے۔

سبیکا شیخ کی میت کو ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) کی جانب سے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا، بعد ازاں اے ایس ایف کی ایمبولینس میں سبیکا کی میت گھر پہنچا دی گئی۔

مزید پڑھیں: امریکا: اسکول میں فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سمیت 10 ہلاک

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹل نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیکساس فائرنگ میں پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی ناگہانی موت پر تعزیت کی اور معصوم جان کے زیاں پر اہل خانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے سبیکا کے تایا جلیل شیخ نے بتایا تھا کہ بڑی تعداد میں لوگ نمازِ جنازہ میں شرکت کے خواہش مند تھے اسی لیے حکیم سعید گراؤنڈ میں نمازِ جنازہ کا فیصلہ کیا گیا۔

جلیل شیخ نے کہا تھا کہ امریکا سے پاکستان میت بھیجنے اور وصول کرنے کی کارروائی میں تمام حکام نے مدد کی، اور ہیوسٹن میں پاکستانی قونصلیٹ کی قونصل جنرل عائشہ فاروقی بھی اہل خانہ سے مسلسل رابطے میں رہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی کراچی میں مقتول طالبہ سبیکا شیخ کے گھر آمد

ان کا مزید کہنا تھا کہ نماز جنازہ کے حوالے سے کراچی میں انتظامیہ نے بھر پور تعاون کیا ۔

سبیکا کے عزیز نے اس موقع پر میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا جو پہلے دن سے ان کے اہل خانہ کے ساتھ تعان کررہا ہے۔

سبیکا کے گھر تعزیت کرنے کے لیے آنے والے افراد کا سلسلہ جاری ہے جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، گورنر سندھ محمد زبیر اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بھی شامل تھے۔

اس کے علاوہ گزشتہ دنوں امریکی سفیر بھی اہل خانہ سے تعزیت کے لیے ان کے گھر پہنچے اور افسوس کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سبیکا شیخ کی موت پر اہلخانہ اور دوست غم سے نڈھال

واضح رہے کہ سبیکا کی پہلی نماز جنازہ ہیوسٹن میں ادا کی گئی جس میں امریکا میں مقیم پاکستانی برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر ان کی میزبان فیملی بھی موجود تھی جنہوں نے اس المناک سانحے میں سبیکا کی ہلاکت پر انتہائی غم کی حالت میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج کے تحت ہیوسٹن سانٹافے اسکول میں زیر تعلیم 17 سالہ پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ گزشتہ دنوں اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے 10 افراد میں شامل تھیں۔

سبیکا کے والد عبدالعزیز شیخ کا کہنا تھا کہ سبیکا 3 بہنوں میں سب سے بڑی لیکن بھائی سے چھوٹی تھیں اور 9 جون کو واپس گھر آرہی تھیں۔

یہ بھی دیکھیں: پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کی ویڈیو سامنے آگئی

ان کا کہنا تھا ’میں انھیں فون کرتا رہتا تھا اور وٹس ایپ پر پیغام بھیجتا تھا اور میری بیٹی نے اس سے پہلے کبھی بھی جواب دینے میں دیر نہیں لگائی تھی، ہم ابھی تک سکتے کے عالم میں ہیں‘۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق سبیکا شیخ نے کراچی پبلک اسکول سے میٹرک مکمل کیا تھا اور وہ اسکول میں دیگر طالب علموں کے لیے ’مثالی’ تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024