• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

بھارت: فلائی اوور گرنے سے 18 افراد ہلاک

شائع May 16, 2018

شمالی بھارتی ریاست اتر پردیش میں زیرِ تعمیر فلائی اوور گرنے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک جبکہ متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئیں۔

بھارتی ریاست اتر پردیش کے علاقے وراناسی میں ایک فلائی اوور گرگیا جس کے فوری بعد ریسکیو عملے نے فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی کارروائی کا آغاز کردیا۔

ریسکیو عملے کے مطابق ملبے کو ہٹانے کا کام جاری ہے جس کے نیچے متعدد افراد دب کر ہلاک ہوئے تھے۔

نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے اہلکار نے بتایا کہ اب تک ملبے سے 18 لاشیں نکال لی گئی ہیں، تاہم امکان ہے کہ ملبے کے نیچے مزید لاشیں موجود ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: طوفان سے ہلاکتوں کی تعداد 140 سے زائد ہوگئی

ٹیلی ویژن فوٹیجز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑیوں کے ٹکڑے بھاری بھرکم فلائی اوور کے نیچے دبے ہوئے ہیں، جبکہ ان کے اطراف میں لوگوں کا بڑا ہجوم موجود ہیں۔

ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ اس فلائی اوور کا ایک حصہ زیرِ تعمیر تھا، جو زمین پر آگرا جس کے نیچے بس اور کاریں اور آٹو رکشا دب گئے۔

عینی شاہد نے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس وقت فلائی اوور کے قریب ہی موجود تھا جب وہ زمین پر گر آیا، جس میں کم سے کم 4 کاریں، ایک آٹو رکشا اور ایک منی بس دب گئی۔

خیال رہے کہ بھارت میں اکثر تعمیری مقامات پر حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کردیا جاتا ہے جبکہ تعمیراتی مواد بھی اکثر اچھا استعمال نہیں کیا جاتا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: بس کھائی میں گرنے سے 27 افراد ہلاک

واضح رہے کہ 2016 میں بھارت کے مشرقی شہر کولکتہ میں بھی ایک زیرِ تعمیر فلائی اوور گرنے کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے وراناسی میں ہونے والے حادثے کے نتیجے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کی حکومت اس معاملے کی نگرانی کر رہی ہے اور متاثرین کو ہر ممکن امداد دینے کے لیے کوشاں ہے۔

علاوہ ازیں اترپردیش حکومت نے اس غفلت کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔


یہ خبر 16 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024