ریاستی انتخابات: کرناٹکا میں بی جے پی کی کانگریس کو شکست
بھارت کی حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کو ریاست کرناٹکا میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد واحد ریاست سے بھی باہر ہوگئی ہے۔
بی جے پی نے آئی ٹی مرکز بنگلور شہر کی ریاست کرناٹکا کے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کر لیں تاہم حکومت بنانے کی مطلوبہ تعداد پوری نہ کرسکیں۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق بی جے پی 87 سیٹوں کے ساتھ 17 دیگر جماعتوں پر برتری لیے ہوئے ہے۔
خیال رہے ان ریاستی انتخابات کو اگلے سال ہونے والے ملکی انتخابات کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔
بی جے پی کو ریاست میں حکومت بنانے کے لیے 113 نشستیں درکار ہیں جبکہ کانگریس نے 78 نشستیں حاصل کرلی ہیں جو گزشتہ انتخابات میں 122 کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔
راہول گاندھی کی سربراہی میں کانگریس نے تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی جماعت جنتا دل کو حکومت بنانے کے لیے غیر مشروط پیش کش کی گئی ہے۔
بنگلور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس کے موجودہ وزیراعلیٰ سدارامیایا نے کہا کہ ‘بی جے پی کو حکومت سے باہر رکھنے کے لیے یہی بہترین راستہ ہے’۔
کانگریس اور جنتا دل کے اتحاد کی صورت میں 224 اراکین کی اسمبلی میں انھیں مجموعی برتری حاصل ہوگی۔
بی جے پی کے وزیراعلیٰ کے امیدوار بی ایس یدیوراپا کا کہنا تھا کہ ‘کانگریس جس کو عوام نے مسترد کردیا ہے وہ ایک مرتبہ پھر خفیہ راستے سے داخلے کی کوشش کررہی ہے’۔
واضح رہے کہ حالیہ ریاستی انتخابات میں ریکارڈ 70 فیصد ووٹر ٹرن آوٹ ریکارڈ کیا گیا۔
بی جے پی نے 2014 کے قومی انتخابات میں مودی کی سربراہی میں کانگریس کو شکست دے کر مرکزی حکومت حاصل کرلی تھی اور اب کرناٹکا سے بھی ان کو باہر کردیا ہے۔
مرکز میں کامیابی کے بعد اب بھارت کی 29 ریاستوں میں سے 21 میں بی جے پی کی حکومت ہے۔
کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی اس ریاست میں بطور پارٹی سربراہ پہلی کامیابی کے لیے پرامید تھے جبکہ انتخابی مہم کے دوران راہول گاندھی اور نریندرا مودی کے درمیان ریلیوں میں ایک دوسرے پرشدید تنقید بھی کی گئی تھی۔