• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

سینیٹ سے ہیومن ٹریفکنگ کے حوالے سے بل منظور

شائع May 15, 2018

سینیٹ میں خواتین اور بچوں سمیت ہیومن ٹریفکنگ کو روکنے کے لیے ترمیمی بل کو پیش کرنے کے بعد منظور بھی کرلیا گیا۔

وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے ترمیمی آرڈیننس سینیٹ میں پیش کیا جس میں ہیومن ٹریفکنگ میں ملوث مجرمان کو قید میں اضافے اور جرمانے کے حوالے سے بھی وضاحت کی گئی ہے۔

بل میں کہا گیا ہے کہ ‘جو شخص ہیومن ٹریفکنگ میں ملوث پایا جائے اس کی سزا کو 7 سال سے بڑھائی جاسکتی ہیں یا جرمانے کو دس لاکھ تک کیا جاسکتا ہے یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں’۔

قید کے حوالے سے طریقہ کار میں ردوبدل کیا گیا ہے اور اس میں خواتین اور بچوں کے متاثر ہونے کی صورت میں بھی وضاحت کی گئی ہے۔

سینیٹ سے منظور شدہ بل کے مطابق ‘اگر جرم خواتین یا بچے کے خلاف پایا جائے تو مجرم کی قید 10 سال تک بڑھائی جاسکتی ہے اور دو سال سے کم نہیں ہوگی یا جرمانہ 10 لاکھ تک بڑھایا جاسکتا ہے یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں’۔

بل میں کہا گیا ہے کہ ہیومن ٹریفکنگ کے معاملات کو مقامی سطح پر پولیس دیکھے گی لیکن متاثرین کو پاکستان سے باہر لے جانے کی صورت میں فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اس کا جائزہ لے گی۔

ہیومن ٹریفکنگ کو ناقابل ضمانت جرم بھی قرار دیا گیا ہے۔

طلال چوہدری نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ آرڈیننس وقت کی ضرورت ہے اور یہ بل ہیومن اسمگلنگ سے متعلق بل سے مماثلت رکھتا ہے جس کے لیے حکومت نے اس آرڈیننس میں سزائیں بڑھائی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہیومن ٹریفکنگ اور اسمگلنگ کا نشانہ زیادہ سے زیادہ ہم ہی بنتے ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا کہ بین الاقوامی طور پر اس بل سے متعلق حکومت پر کیا دباو ہے اور آپ دباو میں یہ بل منظور کرنے پر مجبور کیوں ہو رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ دو ہفتوں سے سینیٹ کا اجلاس جاری ہے آخری دن پر ہی آرڈیننس کیوں پیش کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طور پر پاکستان پر اس حوالے سے انگلیاں اٹھ رہی تھیں جس کے باعث اس بل کو پیش کیا گیا ہے۔

کرنل جوزف کی ملک سے روانگی کا معاملہ

سینیٹ نے کرنل جوزف کی پاکستان سے روانگی کے معاملے پر وزارت خارجہ سے وضاحت طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ کرنل جوزف کی معاملے پر وزیر خارجہ سے وضاحت طلب کی جائے گی۔

اپوزیشن نے سینیٹ میں کرنل جوزف کی پاکستان سے امریکا روانگی کا معاملہ اٹھا دیا ہے۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ کرنل جوزف کی روانگی امریکی غلامی کا اعتراف ہے، ایک دن آئے گا کہ شکیل آفریدی بھی ملک سے باہر چلے جائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس اور کرنل جوزف کی صورت میں لوگوں کو پاکستانیوں کو مارنے کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا۔

مشتاق احمد نے کہا کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر کرنل جوزف کو باہر جانے دیا گیا جبکہ کرنل جوزف کی روانگی قومی سلامتی اور غیرت کا مسئلہ ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024