فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرارداد منظور
سینیٹ نے فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
فلسطین میں جاری کشیدگی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف مذمتی قرارداد قائد ایوان راجا ظفرالحق نے پیش کی۔
قرارداد میں ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ اسرائیل کی قابض افواج کی جانب سے فلسطینیوں پر مظالم اور تشدد کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قابض افواج نے 60 کے قریب فلسطینیوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کیا۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ امریکی سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کے امریکی فیصلے کی مذمت کرتا ہے اور امریکا کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ فائرنگ
قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت، کشمیر میں اور اسرائیل، فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالی کر رہا ہے اور اسرائیل اور بھارت، کشمیر اور فلسطین میں ڈیموگرافکس تبدیل کر رہے ہیں۔
سینیٹ میں منظور کی گئی قرار داد میں کہا گیا تھا کہ سینیٹ جرات مند فلسطینیوں کو سلام پیش کرتا ہے۔
طلباء کا امریکی قونصل خانے پر احتجاج
دوسری جانب لاہور میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان کی کثیر تعداد نے امریکن کونسل خانے کا گھیراؤ کیا۔
ناظم لاہور جمعیت حافظ ذوالنون کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس میں امریکی سفارت خانے کے افتتاح کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ کے مظلوم مسلمانوں پر دردناک مظالم کا سلسلہ اور امریکی سفارت خانے کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے قیام کے 70 برس مکمل، یوم نکبہ پر فلسطینیوں کا احتجاج
ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک کے حکمران اپنی ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صدائے حق بلند کریں اور اگر اس ظلم و ستم کو فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو امریکی قونصل خانے پر دھرنا دیا جائے گا۔
اسلامی جمعیت طلبا کے کارکنان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکا مخالف نعرے درج تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ظلم پر عالمی امن قائم کرنے والے اداروں کی خاموشی قابل تشویش ہے۔
احتجاج کے دوران طلبا نے امریکی قونصلیٹ میں گھسنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے امریکی قونصلیٹ کے دروازے بند کردیئے گئے۔
پولیس کی جانب سے روکے جانے پر طلباء نے قونصل خانے کے گیٹ کے سامنے بیٹھ کر نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ فلسطین میں امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے اور اس کے افتتاح کے خلاف احتجاج کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ اور تشدد سے 58 افراد ہلاک اور 2400 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی:پاکستان بھی مذمت کرنے والے ممالک میں شامل
اسرائیلی سرحد سے ملحقہ غزہ پٹی کے قریب فلسطینی احتجاج کررہے تھے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ان پر شیلنگ اور فائرنگ کردی گئی۔
صیہونی فوج کی وحشیانہ فائرنگ پر دنیا بھر میں امریکا اور اسرائیل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور احتجاج بھی کیا گیا۔
واضح رہے کہ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانے کا افتتاح خاص طور پر اسرائیل کے قیام کی 70 ویں سالگرہ پر کیا گیا جبکہ اس میں شرکت کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ خصوصی طور پر اپنے خاوند جیرڈ کشنر کے ہمراہ اسرائیل پہنچیں تھیں۔
ادھر فلسطینی اس دن کو ’نکبہ‘ کے نام سے مناتے ہیں جس میں 1948 کی جنگ کے نتیجے میں اسرائیل کے قیام کے پیشِ نظر 7 لاکھ فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کردیا گیا تھا۔