بھارت: کم سن لڑکیوں کو ریپ کے بعد جلانے کا ایک ہفتے میں تیسرا واقعہ
بھارت میں ایک ہفتے کے دوران کم سن لڑکی کو ریپ کے بعد زندہ جلانے کا تیسرا واقعہ پیش آیا جس کے بعد ہندوستان میں ایک مرتبہ پھر غم و غصہ پھیل گیا ہے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست مدھیا پردیش میں 26 سالہ ملزم نے 16 سالہ لڑکی کو ریپ کے بعد اس وقت آگ لگادی جب لڑکی نے کہا کہ وہ اپنے اہل خانہ کو ریپ کے حوالے سے آگاہ کریں گی۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے ہی ریاست جھاڑ کھنڈ میں اسی طرح کے واقعات میں دو کم سن لڑکیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جن میں ایک جاں بحق ہوئی تھیں جبکہ دوسری لڑکی اس وقت موت اور زندگی کی کش مکش میں ہیں۔
مزید پڑھیں:بھارت: لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 مشتبہ افراد گرفتار
مدھیا پردیش کی پولیس کا کہنا تھا کہ تازہ واقعے میں متاثرہ لڑکی ضلع ساگر میں اپنے گھر میں اکیلی تھیں کہ انھیں ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔
ضلع ساگر کے ڈسٹرکٹ پولیس سپرینٹنڈنٹ (ڈی ایس پی) ستیندرا کمار شکلا نے کہا کہ ‘ہم نے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جن میں سے ایک لڑکی کا کزن ہے جس نے مرکزی ملزم کو اطلاع دی کہ لڑکی اپنے گھر میں اکیلی ہیں’۔
اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘مرکزی ملزم ایک بچی سے شادی کر چکے ہیں’۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت: کشمیر میں بچی کا ریپ اور قتل مذہبی رنگ اختیار کرگیا
خیال رہے کہ رواں سال مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے 8 سالہ بچی سے ریپ کے بعد بھارتی حکام پر جنسی زیادتی کے قانون کے حوالے سے شدید دباو کا سامنا ہے کیونکہ اس واقعے کے بعد ریاست میں احتجاج بھڑک اٹھا تھا۔
بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں 2012 میں ایک طالبہ کو بس میں ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس پر شدید احتجاج کیا گیا تھا اور اس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 8 سالہ بچی سے ریپ کے واقعے پر بڑے پیمانے پراحتجاج کیا گیا تھا۔
بھارت میں سخت قوانین کے باوجود جنسی تشدد کے واقعات مسلسل پیش آرہے ہیں۔
بھارت میں 2016 میں ’ریپ‘ کے تقریباً 40 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔