• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

کس ٹیم نے پہلا ٹیسٹ میچ کب اور کہاں کھیلا؟

شائع May 11, 2018 اپ ڈیٹ May 12, 2018
لارڈز کے تاریخی میدان نے سب سے زیادہ نووارد ٹیموں کی میزبانی کا اعزاز حاصل کیا— فوٹو: اے ایف پی
لارڈز کے تاریخی میدان نے سب سے زیادہ نووارد ٹیموں کی میزبانی کا اعزاز حاصل کیا— فوٹو: اے ایف پی

آج آئرش کرکٹ کے لیے تاریخی دن ہے جہاں آئرلینڈ کی ٹیم اپنی تاریخ کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کے مدمقابل ہو گی اور ٹیسٹ میچ کھیلنے والی دنیا کی 11ویں ٹیم بن جائے۔

کرکٹ کی تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ 1877 میں کھیلا گیا تھا اور اس وقت سے اب تک صرف 10 ٹیموں کو ٹیسٹ میچ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہے جہاں بنگلہ دیش وہ آخری اور 10ویں ٹیم تھی جس نے ٹیسٹ میچ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔

ایک طویل عرصے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مستقل عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر آئرلینڈ اور افغانستان کو ٹیسٹ اسٹیٹس دینے کا اعلان کیا اور وہ آج اپنا میچ کھیلے گی جبکہ افغانستان کی ٹیم اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے کے لیے بھارت کے خلاف میدان میں اترے گی۔

آج ہم آپ بتاتے ہیں کہ اب تک دنیا میں کن ٹیموں کو کب ٹیسٹ اسٹیٹس دیا گیا اور انہوں نے پاکستان کے خلاف اپنا پہلا میچ کب کھیلا۔

پاکستان

سب سے پہلے ذکر پاکستانی ٹیم کا کرتے ہیں جس نے اپنا پہلا ٹیسٹ تقسیم ہند کے 5سال بعد روایتی حریف بھارت کے خلاف 16اکتوبر 1952 کو کھیلا تھا اور پاکستان کو اس میچ میں اننگز اور 70رنز سے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 5 میچوں کی سیریز بھارت نے 2-1 سے جیت لی تھی۔

1877، انگلینڈ اور آسٹریلیا

کرکٹ کی تاریخ کا اولین ٹیسٹ میچ 15مارچ 1877 کو آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں آسٹریلیا نے باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت انگلینڈ کو 45 رنز سے شکست دے کر پہلے ٹیسٹ میں کامیابی کا اعزاز حاصل کیا۔

پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ 10جون 1954 کو لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلا تھا جس بارش کے سبب بے نتیجہ رہا تھا۔

پاکستان کرکٹ کے پہلے سپر اسٹار فضل محمود
پاکستان کرکٹ کے پہلے سپر اسٹار فضل محمود

پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف اپنا ٹیسٹ میچ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں 11اکتوبر 1956 سے کھیلنا شروع کیا تھا اور پاکستان نے اس میچ میں آسٹریلیا کو باآسانی 9وکٹوں سے شکست دی تھی۔

اس میچ میں پاکستان کی جانب سے تمام 20وکٹیں فاسٹ باؤلرز فضل محمود اور خان محمد نے حاصل کی تھیں لیکن میچ کے ہیرو فضل محمود تھے جنہوں نے 13وکٹیں حاصل کی تھیں۔

1899، جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے خلاف پورٹ الزبتھ میں 12مارچ 1899 کو کھیلا تھا اور اسے اپنے افتتاحی میچ میں مہمان ٹیم نے 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

پابندی کے باعث جنوبی افریقہ کی ٹیم ایک طویل عرصے تک کرکٹ سے دور رہی جس کی وجہ سے پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچز نہ ہو سکے۔

دونوں ٹیمیں ٹیسٹ میچ میں پہلی مرتبہ 19جنوری 1995 میں مدمقابل آئیں اور جوہانسبرگ میں کھیلے گئے اس ٹیسٹ میچ میں فینی ڈی ویلیئرز کی 10وکٹوں کی بدولت جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 324 رنز کے بھاری مارجن سے زیر کیا۔

1932، بھارت

بھارت نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ تقسیم ہند سے 15سال قبل 25جون 1932 کو انگلینڈ کے خلاف کھیلا تھا اور انگلینڈ نے اسے 158 رنز سے باآسانی شکست دی تھی۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلا ٹیسٹ 1952 میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت فاتح رہا تھا۔

1928، ویسٹ انڈیز

ماضی میں کالی آندھی کے نام سے مشہور ویسٹ انڈیز نے ٹیسٹ کرکٹ میں 1928 میں قدم رکھا اور اپنا پہلا ٹیسٹ لارڈز کے تاریخی مقام پر 23 جون کو کھیلا لیکن اسے بھی اپنے پہلے میچ میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور انگلینڈ نے اننگز اور 58رنز سے فتح اپنے نام کی۔

پاکستان ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 17جنوری 1958 سے کھیلا گیا اور یہ ٹیسٹ پاکستان کے لیے انتہائی یادگار ثابت ہوا جہاں قومی ٹیم نے میزبان کو یقینی فتح سے محروم کردیا۔

حنیف محمد دورہ انگلینڈ کے موقع پر ملکہ الزبتھ دوئم سے ہاتھ ملاتے ہوئے
حنیف محمد دورہ انگلینڈ کے موقع پر ملکہ الزبتھ دوئم سے ہاتھ ملاتے ہوئے

ویسٹ انڈیز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 579رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کی تو قومی ٹیم 106 رنز ہر ڈھیر ہو گئی جس کے بعد شکست یقینی نظر آنے لگی لیکن دوسری اننگز میں حنیف محمد ویسٹ انڈین باؤلرز کے خلاف ڈٹ گئے۔

پاکستان کے عظیم بلے باز نے 970منٹ تک بیٹنگ کی جس اب تک ایک عالمی ریکارڈ ہے اور 337 رنز بنائے جس اب تک کسی بھی پاکستانی بلے باز کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ اسکور ہے۔

پاکستان نے دوسری اننگز 657رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی اور یوں یہ میچ ڈرا پر منتج ہوا۔

1930، نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ نے بھی اپنا پہلا ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے خلاف کھیلا اور کرائسٹ چرچ میں 10جنوری 1930 کو شروع ہونے والے اس میچ میں انگلینڈ نے باآسانی 8 وکٹ سے حاصل کی۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 13اکتوبر 1955 کو کراچی میں کھیلا گیا اور ذوالفقار احمد کی 11وکٹوں کی شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان نے مہمان ٹیم کو اننگز اور 1 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے میچ کو یادگار بنایا۔

1982، سری لنکا

سری لنکا نے ابتدائی 2 ورلڈ کپ کے بعد 1982 میں ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھا اور 17 فروری سے کولمبو میں انگلینڈ کی میزبانی کی جہاں مہمان ٹیم نے جان ایمبیوری کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت انہیں 7وکٹوں سے شکست دی تھی۔

پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان ایک ٹیسٹ میچ کی سیریز کی خوبصورت ٹرافی— فوٹو: اے ایف پی
پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان ایک ٹیسٹ میچ کی سیریز کی خوبصورت ٹرافی— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ 5مارچ 1982 کو کراچی میں کھیلا گیا تھا اور اس میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو 204 رنز سے مات دی تھی۔

1992، زمبابوے

زمبابوے نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 18 سے 22اکتوبر 1992 میں بھارت کے خلاف اپنے ہراہرے میں ہوم گراؤنڈ پر کھیلا تھا اور بقیہ ٹیموں کے برعکس شاندار کھیل پیش کیا تھا۔

اس میچ میں زمبابوے کی ٹیم بھارت پر حاوی نظر آئی اور پہلی اننگز میں 456 رنز بنانے کے بعد بھارت کو 307 رنز پر ٹھکانے لگا دیا جبکہ دوسری اننگز میں بھی 4 وکٹوں پر 146 رنز بنائے۔

میچ میں زمبابوے نے 270 سے زائد اوورز تک بیٹنگ کی لیکن وقت کی کمی کے سبب یہ میچ ڈرا ہو گیا تھا۔

زمبابوے نے پاکستان کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ یکم دسمبر 1993 کو کراچی میں کھیلا اور وقار یونس کی 13وکٹوں کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے مہمان ٹیم کو 133 رنز سے شکست دی تھی۔

1999، بنگلہ دیش

1999 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کو شکست دے کر بنگلہ دیش نے ٹیسٹ اسٹیٹس کے حصول کی راہ ہموار کی اور 10نومبر سے ڈھاکا میں بھارت کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا۔

بنگلہ دیش نے میچ کی پہلی اننگز میں 400 رنز بنانے کے بعد بھارت کو بھی 429 رنز تک محدود رکھا لیکن دوسری اننگز میں پوری ٹیم صرف 91 رنز ہر ڈھیر ہو گئی اور یوں بھارت نے 64 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کر کے 9وکٹوں سے فتح اپنے نام کی تھی۔

بنگلہ دیش نے پاکستان کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ میچ 29اگست 2001 سے ملتان میں کھیلا جس میں پاکستان نے مہمان ٹیم کو نشان عبرت بنا دیا۔

اس میچ میں پاکستان کی واحد اننگز میں پاکستان کے 5 بلے بازوں سعید انور، توفیق عمر، انضمام الحق، محمد یوسف اور عبدالرزاق نے سنچریاں اسکور کی تھیں لیکن مین آف دی میچ دانش کنیریا قرار پائے تھے جن کی 12وکٹوں کی بدولت پاکستان نے بنگلہ دیش کو اننگز اور 264 رنز سے شکست دی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024