• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

کراچی: تجاوزات کےخلاف آپریشن کے دوران ’تشدد‘، ایک شخص ہلاک

شائع May 10, 2018
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کی ایمپریس مارکیٹ کے قریب تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پولیس اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کے عملے کے مبینہ تشدد سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

ایمپریس مارکیٹ کے قریب ’کے ایم سی‘ کا عملہ پولیس کے ہمراہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے لیے پہنچا تو وہاں موجود پتھارے داروں نے آپریشن کے خلاف مظاہرہ شروع کردیا۔

کچھ ہی دیر میں مظاہرے نے انتظامیہ اور پتھارے داروں کے درمیان تصادم کی صورت اختیار کرلی، جس کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

تصادم کے دوران پولیس اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے عملے نے مبینہ طور پر ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے وہ شدید زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جبکہ 4 افراد زخمی بھی ہوئے۔

جانی نقصان کے بعد مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور جاں بحق شخص کی لاش کو سڑک پر رکھ کر پولیس اور انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

علاقے کی صورتحال کشیدہ ہونے کے باعث ایمپریس مارکیٹ کے اطراف تمام کاروبار بند ہوگیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’تشدد سے ہلاک ہونے والا معروف ایمپریس مارکیٹ پر پھل کی ریڑھی لگاتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’کے ایم سی کے اینٹی انکروچمینٹ سیل نے کریک ڈاؤن کیا تو معروف ریڑھی چھوڑ کر بھاگا جسے سیل اور پولیس اہلکاروں نے پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔‘

تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ معروف دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوا۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) صدر کا کہنا تھا کہ ’ تشدد سے ہلاکت کے معاملے پر تفتیش کریں گے، جبکہ ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔‘

بعد ازاں رینجرز کی یقین دہانی کے بعد ایمپریس مارکیٹ پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN May 11, 2018 06:19pm
صدر سے تجاوزات کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے، یہ تجاوزات دکاندار ہی قائم کراتے ہیں اور ریڑھی و پتھاروں والوں سے500 سے1000 ہفتہ تک بھی لیا جاتا ہے، ان دکانداروں نے اپنی دکانوں کا سامان سڑکوں پر رکھا ہوا ہے اور اسی طرح دکان کے شٹر بھی حدود سے باہر بنا رکھے ہیں۔ ان کو ختم کرنے کے لیے سب سے قبل ریگل، الکٹرونکس مارکیٹ، بوہری بازار زیب النسا اسٹریٹ، زینب مارکیٹ، کوآپریٹو مارکیٹ، سڑکوں اور دکانوں کی ویڈیو بنائی جائے، اس کے بعد اس ویڈیو کی بنیاد پر ان کو تجاوزات ختم کرنے کے نوٹس دیے جائے۔ جب دکانوں کے خلاف کارروائی ہوگئی تو ریڑھی والے بھی بچنے کا کوئی راستہ نہ دیکھ کر تجاوزات قائم کرنے سے گریز کرینگے، اسی طرح کراچی میں ایم اے جناح روڈ کو بھی تجاوازت فری زون قرار دیا جائے، اس پوری سڑک پر کیماڑی اور پھر ٹاور سے لیکر نمائش اور مزار قائد سے لیکر جیل چورنگی تک برا حال ہے، یہاں تمام لوگ مافیا کو بھتہ دے کر سڑک پر قابض اور عوام کے لیے مشکلات کا باعث بنے ہوئے ہیں، اس سڑک سے تجاوزات ختم کرنا پیپلز پارٹی حکومت کا کارنامہ ہوگا۔ یہ ایسا کام ہوگا جو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024