ہر سال موسم گرما کی تعطیلات کے پیچھے چھپی اصل وجہ جانتے ہیں؟
موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی تعلمی اداروں کی تعطیلات کی بات شروع ہوجاتی ہے اور 2 سے 3 مہینے کی چھٹیوں کا اعلان بھی ہوتا ہے۔
مگر کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آخر موسم گرما کی تعطیلات کی اصل وجہ کیا ہے یا اس کا آغاز کہاں سے ہوا ہے؟
تو اس کا جواب امریکا کی تاریخ میں چھپا ہوا ہے۔
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ امریکا سے لے کر پاکستان بلکہ دنیا بھر کے تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات ہوتی ہیں جو کہ عام طور پر 6 سے 14 ہفتوں تک ہوتی ہے، یعنی مختلف ممالک میں دورانیہ الگ ہوتا ہے۔
موسم گرما کی تعطیالت کی وجہ
اس کی وجہ 19 ویں صدی کے امریکا میں چھپی ہے، اس زمانے میں کسی بھی موسم میں تعلیمی اداروں کی تعطیلات کا تصور نہیں تھا۔
مگر 1842 کو امریکی شہر ڈیٹوریٹ میں جب متوسط اور بالائی طبقہ پھیلنے لگا تو وہ گرمیوں میں اکثر گرم موسم سے بچنے کے لیے اپنے بچوں کے ہمراہ مختلف مقامات کا رخ کرتے تھے، ایسا ہونے پر اسکول کی حاضری اور پڑھائی کا عمل متاثر ہوتا مگر اسکولوں کی انتظامیہ بے بس تھی کیونکہ اس زمانے میں حاضری لازمی نہیں تھی۔
جب یہ سلسلہ بڑھتا گیا تو قانون سازوں اور لیبر یونین کے حامیوں نے اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے لیے گرمیوں کی تعطیلات کا شیڈول مرتب کرنے کا مطالبہ کیا۔
ان کا ماننا تھا کہ پورے سال پڑھائی بچوں کے لیے مثالی نہیں کیونکہ دماغ کو آرام کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔
تو اس طرح کچھ سال بعد امریکا کے مختلف مقامات پر گرمیوں میں تعلیمی اداروں میں 40 سے 60 دن کی تعطیلات ہونے لگیں، جسے سمر بریک کا نام دیا گیا۔
بتدریج یہ سلسلہ دنیا بھر میں پھیل گیا بلکہ یہ کاروباری افراد کے لیے کمائی کا ذریعہ بھی بن گیا جو اس موقع کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے لگے۔
تبصرے (1) بند ہیں