• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

افغانستان: بھارت کے 7 انجینئرز کو اغوا کرلیا گیا

شائع May 6, 2018

افغانستان کے صوبے بغلان میں سات بھارتی باشندوں کو ان کے افغان ڈرائیور سمیت اغوا کر لیا گیا۔

صوبائی گورنر کے ترجمان محمود حقمل کا کہنا تھا کہ بغلان کے مرکزی شہر پلی خرمی کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے بھارتی الیکٹریکل انجینئرز کو اغوا کیا جو پاور اسٹیشن کی طرف جارہے تھے۔

بھارتی انجینئرز کے اغوا کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے تاہم صوبے میں افغان طالبان کا گہرا اثر رسوخ ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں بھی مختلف گروپ وسطی ایشیا سے کابل جانے والے الیکٹریکل سپلائی کو کاٹتے رہے ہیں تاہم اس مرتبہ الیکٹریکل انجینئرز کو اغوا کیا گیا ہے۔

ووٹر رجسٹریشن سینٹر پر بم دھماکا

افغان حکام کے مطابق صوبہ خوست میں ووٹر رجسٹریشن سینٹر کے طور پر زیر استعمال ایک مسجد میں بم دھماکا کیا گیا جہاں 12 افراد جاں بحق اور 33 زخمی ہو گئے۔

صوبائی محکمہ صحت کے سربراہ حبیب شاہ انصاری نے ہلاکتوں کے حوالے سے ابتدائی طور پر آنے والی خبروں کی تصدیق کی۔

مزید پڑھیں:طالبان کا افغانستان کے ایک اور اہم ضلع پر قبضہ

ووٹر رجسٹریشن سینٹر میں ہونے والے اس دھماکے کی ذمہ داری بھی کسی نے قبول نہیں کی تاہم طالبان کے علاوہ افغانستان میں دہشت گردی میں ملوث دولت اسلامیہ (داعش) نے ملک میں انتخابات کے عمل کو مسترد کردیا تھا۔

داعش کی جانب سے اس سے قبل بھی عوامی اجتماعات کو نشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کی گئی تھی۔

خوست میں داعش کی موجودگی کے حوالے سے کوئی اطلاعات نہیں ہیں لیکن حالیہ برسوں میں دیگر علاقوں میں اپنے حلقے کو وسیع کردیا ہے۔

گورنر خوست کے ترجمان طالب منگل اور پولیس ترجمان بصیر بینا نے نہ صرف حملے کی تصدیق کی تھی بلکہ ہلاکتوں کی تعداد کی بھی تصدیق کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان: اہم ہائی وے پر قبضے کیلئے فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں

یاد رہے کہ داعش نے گزشتہ ماہ کابل میں ایک ووٹر سینٹر میں حملہ کیا تھا جہاں 60 افراد جاں بحق اور 130 کے قریب شہری زخمی ہوئے تھے۔

فاریاب میں دھماکا

افغانستان کے شمالی صوبے فاریاب میں مارکیٹ جانے والی دکانداروں کی گاڑی سڑک کنارے ہونے والے بم دھماکے کی ذد میں آئی جس کے نتیجے میں کم ازکم 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے ترجمان کریم یوریش کا کہنا تھا کہ اس حملے میں کئی شہری زخمی ہوگئے ہیں جہاں پر طالبان اور داعش دونوں سرگرم ہیں۔

دوسری جانب مشرقی صوبہ پکتیا میں کار بم دھماکے میں دو افراد جاں اور 3 زخمی ہوگئے۔

گورنر کے ترجمان عبداللہ حسرت نے کہا کہ رات گئے ہونے والے حملے کا نشانہ صوبائی سربراہ حضرت محمد رودوال تھے جو زخمیوں میں شامل ہیں تاہم اس حملے کی ذمہ داری طالبان کی قبول کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024