• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

ویمنز، مینز کرکٹرز کے معاوضوں میں فرق ختم ہونا چاہیے، بسمہ معروف

شائع May 5, 2018

پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی کپتان بسمہ معروف نے خواتین کرکٹرز اور مینز ٹیم کے کھلاڑیوں کے معاوضے کے درمیان پائے جانے والے بڑے فرق کو اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے بات چیت جاری ہے۔

بسمہ معروف نے پریکٹس سیشن کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ‘مینز اور ویمنز کرکٹرز کے معاوضوں میں بہت فرق ہے،اس مسئلے کو حل ہونا چاہیے’۔

ان کا کہنا تھا ‘بورڈ سے ہماری بات چل رہی ہے اور مجھے لگتا ہے کہ وہ بھی اس مسئلے کو حل کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں’۔

بسمہ معروف نے کہا کہ ‘پی سی بی سے اس معاملے پر کافی بات کی اور ابھی بھی جاری ہے لیکن اندر کی بات نہیں بتا سکتی مگر امید ہے کہ پی سی بی اس کو بہتر کرے گا’۔

خیال رہے کہ پاکستانی کرکٹرز کو 77 ہزار ڈالر سالانہ کے قریب معاوضہ دیا جاتا ہے جبکہ خواتین کرکٹرز کو سالانہ 12 ہزار ڈالر کے قریب معاوضہ مل جاتا ہے۔

پاکستانی خواتین ٹیم کی کپتان نے کہا کہ ‘ریجن کی سطح پر صرف روانہ کی بنیاد پر معاوضہ ملتا ہے اور میچ فیس نہیں ملتی اور اگر ریجن کی سطح پر میچ فیس مل جائے تو آنے والی لڑکیوں کے لیے بھی اچھا ہوگا’۔

خیال رہے کہ بسمہ معروف سے قبل بھارتی ویمنز ٹیم کی کپتان میتھالی راج نے 2017 میں ورلڈ کپ کے دوران معاوضے میں فرق پر سوال اٹھایا تھا۔

بھارتی کپتان کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم کی کامیابیوں کو مالی فائدہ بھی پہنچنا چاہیے جس طرح مردوں کی ٹیم کے کھلاڑیوں کو معاوضہ دیا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024