ریاستی ادارے کے خلاف اکسانے پر پی ٹی ایم رہنماؤں پر مقدمہ درج
مینگورہ: خیبرپختونخوا کے علاقے سوات کی تحصیل کبل میں جلسے کے دوران عوام کو مبینہ طور پر ریاستی ادارے کے خلاف اکسانے پر پولیس نے پشتون تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم ) کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
کبل پولیس کے مطابق یہ مقدمہ اوڈی گرام کے رہائشی اور کاؤنسلر اسپن خان کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں پی ٹی ایم کے سوات ضلع کے رہنما اقبال عیسیٰ خیل ایڈووکیٹ، رحمت محسود اور دیگر کو نامزد کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاک فوج اور پشتون تحفظ موومنٹ کے درمیان خلیج بڑھنے لگی
پولیس کی جانب سے مقدمے میں دفعہ 147، 152، 153 اے، 120 بی، 121 اے، 124 اے، 505، 149 اور 109 کو شامل کیا گیا۔
دوسری جانب سی ٹی ڈی پولیس کی جانب سے چھاپے کے دوران 2 مفرور عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے دعویٰ کیا گیا۔
سی ٹی ڈی سوات کے مطابق انہوں نے مطلوب عسکریت پسند سید رحیم کو چھپریال کے علاقے شاہوار سے گرفتار کیا، ملزم پر 2009 میں مٹہ کے علاقے نظر آباد میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر ہونے والے حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی ایم کا لاپتہ افراد کی بازیابی اور پختونوں کو بنیادی حقوق دینے کا مطالبہ
اس کے علاوہ ایک اور کارروائی میں سی ٹی ڈی پلیس نے مطلوب عسکریت پسند سعید الرحمٰن کو مٹہ کے گاؤں سمبت سے گرفتار کرلیا۔
ملزم پر 2010 میں سیکیورٹی فورسز پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث ہونےکا الزام ہے۔
علاوہ ازیں دونوں ملزمان کو حراست میں لینے کے بعد تفتیش مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
یہ خبر 05 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی