پی ٹی آئی کا احسن اقبال کی نااہلی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان
اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ کو عوامی دفتر رکھنے سے نا اہل قرار دیئے جانے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنی توجہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماء، وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اور وزیر داخلہ احسن اقبال پر مرکوز کرلی۔
احسن اقبال کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد میں ہونے والے پارٹی اجلاس کے دوران خود کیا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ احسن اقبال نے خود اعتراف کیا تھا کہ ان کے پاس اقامہ تھا، جو ان کے مطابق منسوخ کردیا گیا تھا، اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اقامہ ملازمت کی وجہ سے حاصل نہیں کیا گیا تھا تاہم اقامہ تو صرف ملازمت پر ہی جاری کیے جاتے ہیں اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ان کا اقامہ چیلنج کریں گے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ معاملہ صرف اتنا ہے کہ قانون کے مطابق جو بھی انتخابات میں حصہ لے گا اپنے بارے میں تمام حقائق کو سامنے لانا اس پر لازم ہے تاکہ ووٹر اپنے امیدوار کے بارے میں پوری طرح سے واقف ہوں تاہم انہوں نے اپنا اقامہ چھپایا تھا۔
مزید پڑھیں: ’2013 کے انتخابات میں نوازشریف کو فوج کی مدد حاصل تھی‘
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کا اہم اجلاس عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں ہوا تھا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کے مطابق اجلاس میں وزیر داخلہ احسن اقبال کی نااہلی کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کا اصولی فیصلہ بھی کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور خواجہ آصف کی طرح احسن اقبال کا بھی احتساب لازم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا حکومت سے علیحدگی کا اعلان
اجلاس میں نواز شریف اور ان کے خاندان کی جانب سے قومی اداروں پر زبانی حملوں کی بھی شدید مذمت کی گئی اور تحریک انصاف نے شریف خاندان کے احتساب کا عمل بلاتاخیر مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ترجمان تحریک انصاف کے مطابق 29 اپریل کے جلسے کے بعد نواز شریف بری طرح بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔
فواد چوہدری کے مطابق تحریک انصاف انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے وزراء کی جانب سے تحریک انصاف کی خواتین کے خلاف بیہودہ الفاظ کے استعمال کی شدید مذمت کی گئی اور رانا ثناءاللہ، عابد شیر علی اور طلال چوہدری کے محاسبے کا مطالبہ کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کو بھی مکمل طور پر مسترد کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی میں رانا ثنااللہ کے خلاف قرار داد مذمت متفقہ منظور
ترجمان کا کہنا تھا کہ پورے سال کی بجٹ سازی کا موجودہ حکومت کے پاس کوئی اختیار نہیں، مسلم لیگ (ن) نے بجٹ میں انتہائی بے رحمی سے غریبوں کے مفادات پر ضرب لگائی، بجٹ کو ٹیکس چوروں اور مراعات لینے والے طبقے کے مفاد میں پیش کیا گیا۔
اجلاس میں ملک بھر میں بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ بندش کی بھی شدید مذمت کی گئی۔
تحریک انصاف نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ بھی مسترد کر دیا۔
یہ خبر ڈان اخبار میں 4 مئی 2018 کو شائع ہوئی