‘چین، امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات سے قبل شرائط کا قائل نہیں‘
بیجنگ: چین کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ تجارتی امور پر مذاکرات کا خیر مقدم کرتی ہے تاہم چین کے مفادات سے متضادم نکات پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کیا جائےگا۔
ڈان رپورٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق چینی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ مذاکرات مشترکہ اور یکساں مفادات کے نتاظر میں ہونے چاہیے۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ بیجنگ امریکا کو تجارتی دھمکی دینے کا ارادہ رکھتا ہے اور نہ ہی مذاکرات سے قبل شرائط کو قبول کرے گا۔
یہ پڑھیں: تجارتی کشیدگی: امریکا، چین کا روابط جاری رکھنے پر اتفاق
واضح رہے کہ امریکا کا تجارتی وفد دو روزہ دورے پر جمعرات کو بیجنگ پہنچے گا جہاں دو عالمی تجارتی ممالک کے مابین تجارتی تنازع کو حل کیے جانے سے متعلق مذاکرات ہوں گے۔
واضح رہے کہ 3 اپریل کو چین نے پھل اور سور کے گوشت سمیت امریکا سے درآمد کی جانے والی 3 ارب ڈالر مالیت کی 128 مصنوعات پر محصولات عائد کر دی تھی۔
چین نے یہ امریکا کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم پر ڈیوٹیاں عائد کرنے کے جواب میں اٹھایا، جسے چین نے اپنے مفادات کے لیے انتہائی خطرہ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: چینی مصنوعات کی درآمدات پر 60 ارب ڈالر کے محصولات عائد
امریکاکے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 50 ارب ڈالر کی ڈیوٹیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 150 ارب ڈالر ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی تھی اور امریکی کمپنیوں پر زور دیا تھا کہ وہ چین کی تیار کردہ مصنوعات میں اپنی عقلی خدمات دینے سے ستبردار ہو جائیں۔
چین کی جانب سے امریکی الزام مسترد کیا گیا اور کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی پر کبھی کمپنیوں پر زور نہیں دیا گیا اور ارادہ ظاہر کیا کہ وہ امریکی ٹیرف کا جواب دے گا۔
چینی حکام کے مطابق ‘امریکا کے ساتھ تجارت جنگ میں چین میں کئی درجہ برداشت کرنے کی صلاحیت ہے’۔
مزید پڑھیں: پاک-چین تجارت میں امریکی ڈالر کو یوان سے تبدیل کرنے کا امکان
امریکا نے چین سے کہا تھا کہ دوطرفہ تجارتی سرپلس 100 ارب ڈالر تک کم کردیا جائے جس کا مقصد بینجگ کا ہدف ‘میڈ ان چائنہ 2025’ کے خلاف تھا۔
چین کی جانب سے داخلی سطح پر تیار کردہ مصنوعات کو بہتر بنانے کا ہدف ہے جسے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہو۔
جس کے جواب میں چینی حکام نے امریکا پر واضح کیا کہ وہ مذاکرات سے قبل کسی بھی قسم کی شرائط کے قائل نہیں ہیں۔
اس ضمن میں خیال رہے کہ گزشتہ سال چین نے امریکا کے ساتھ 375 ارب ڈالر کے سرپلس تجارت کیا۔
یہ خبر 03 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی