• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

’انتخابات میں مقابلہ نظر نہ آنے والی قوتوں سے ہے‘

شائع May 1, 2018
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

سابق وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت کا مقابلہ عمران خان یا آصف زرداری سے نہیں ہے بلکہ ایسی قوتوں سے ہے جو نظر نہیں آتیں۔

ساہیوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے سوال کیا کہ ’حاجیوں کو لوٹنا بڑا جرم ہے یا اقامہ رکھنا؟ آپ وزیر اعظم کو نکال رہے ہیں اور پاکستان کی ترقی کو سبوتاژ کر رہے ہیں، ایک شخص جو ملک کو ایٹمی طاقت بناتا ہے اور امریکی صدر کی 5 ارب ڈالر کی پیشکش کو ٹھکراتا ہے اسے ملک کی خدمت سے روکا جارہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ لوگ کہتے ہیں کہ نواز شریف کو نکال دیا لیکن نواز شریف کو واپس لانے کا ایک راستہ ہے اور وہ یہ ہے کہ عوام مسلم لیگ (ن) کو انتخابات میں اتنے ووٹ دے کہ جب نواز شریف اور ان کی جماعت اسمبلی میں پہنچے تو اس قانون اور فیصلے کو اٹھا کر باہر پھینک دیا جائے۔‘

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’انتخابات میں دوسروں کو ووٹ دینے کا یہی مطلب ہے کہ ملک میں پٹھوؤں کی حکومت قائم کی جائے، عمران خان بھی پٹھو بن گئے ہیں، دوسرے تو پہلے سے پٹھو اور بکے ہوئے لوگ ہیں، آج عمران خان بھی بک چکے ہیں اور انہوں نے بھی سودا کر لیا ہے جس کا ثبوت عوام نے سینیٹ کے انتخابات میں دیکھا جہاں عمران خان کی پارٹی کے اراکین قطار بنا کر تیر کو ووٹ دے رہے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: کیا آصف زرداری اتنے بھولے تھے جو میرے بہکاوے میں آگئے؟نواز شریف

ان کا کہنا تھا کہ ’عوام اب سمجھ چکے ہیں کہ عمران خان اور آصف زرداری اندر سے ملے ہوئے ہیں اور اب عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ملک سے دہشت گردی ختم کی، کراچی میں امن قائم کیا اور پاکستان میں سی پیک لائے لیکن یہ اچھے بھلے روشن پاکستان کو پھر پیچھے دھکیل رہے ہیں اور پاکستان کو انہوں نے پیچھے دھکیلنے کے لیے پورا زور لگادیا ہے۔‘

نواز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابات میں ہمارا مقابلہ عمران خان سے نہیں ہے، نہ ہی آصف زرداری سے ہے بلکہ ہمارا مقابلہ ایسی قوتوں سے جو ہمیں نظر نہیں آتیں لیکن عوام اسے جانتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آزاد امیدوار، عمران خان یا آصف زرداری کو ووٹ دو گے تو ایسا ہی سمجھا جائے گا کہ انہی قوتوں کو ووٹ دے رہے ہو۔‘

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024