• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

قومی ٹیم کے آف اسپنر محمد حفیظ کا باؤلنگ ایکشن قانونی قرار

شائع May 1, 2018 اپ ڈیٹ May 5, 2018

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ ٹیم نے آف اسپنر محمد حفیظ کے باؤلنگ ایکشن کو قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں باؤلنگ کی اجازت دے دی۔

آئی سی سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ محمد حفیظ کے باؤلنگ ایکشن پر دوبارہ کام کرنے اور اس کے جائزے کے بعد ان کا باؤلنگ ایکشن قانونی پایا گیا، جس کے بعد آف اسپنر بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ کا دوبارہ آغاز کر سکتے ہیں۔

محمد حفیظ کا 17 اپریل کو لف بورو یونیورسٹی میں باؤلنگ ایکشن کا ٹیسٹ ہوا تھا جس میں ان کی گیندوں میں بازو کا خم 15 ڈگری سے کم رہا، جو باؤلرز کے لیے آئی سی سی کی قانونی حد ہے۔

تاہم مستقبل میں بھی میچ آفیشلز محمد حفیظ کے باؤلنگ ایکشن میں بازو کا خم 15 ڈگری سے زائد معلوم ہونے پر اسے مشکوک قرار دے کر رپورٹ کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ محمد حفیظ کیریئر میں کئی مرتبہ باؤلنگ ایکشن پر پابندی کا شکار ہوئے اور گزشتہ سال سری لنکا کے خلاف 5 ون ڈے میچوں کی سیریز کے دوران محمد حفیظ کا ایکشن ایک بار پھر مشکوک رپورٹ ہوا تھا، جس کے بعد 2 نومبر کو ان کا ٹیسٹ لیا گیا اور اسی ماہ ان کے باؤلنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے باؤلنگ پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: محمد حفیظ کا باؤلنگ ایکشن ایک مرتبہ پھر غیر قانونی قرار

محمد حفیظ کا باؤلنگ ایکشن پہلی مرتبہ 2014 میں رپورٹ ہوا تھا اور اسی سال دسمبر میں انہیں باؤلنگ سے معطل کردیا گیا تھا تاہم آزادانہ جائزے کے بعد اپریل 2015 میں ان کے ایکشن کو درست قرار دے کر باؤلنگ کی اجازت دے دی گئی تھی۔

تاہم ان کی یہ خوشی زیادہ عرصہ برقرار نہ رہی اور جون 2015 میں سری لنکا کے خلاف گال ٹیسٹ میں ان کا ایکشن دوبارہ رپورٹ ہوا، جس کے بعد جولائی 2015 میں ایکشن دوسری بار غیر قانونی قرار دیے جانے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں باؤلنگ پر ایک سال کی پابندی لگادی گئی تھی۔

نومبر 2016 میں حفیظ کا برسبین کے نیشنل کرکٹ سینٹر میں ٹیسٹ لیا گیا جہاں ان کا ایکشن درست قرار پایا تھا اور انہیں باؤلنگ کی اجازت دے دی گئی تھی تاہم ایک سال کے اندر ہی ان کا ایکشن دوبارہ رپورٹ ہو گیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024